لکھنو۔بی جے پی نے سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے صدر اکھیلیش یادو کو ان کی شہریت ترمیمی بل پر تنقید کے پیش نظر جوابی وار کرتے ہوئے کہاکہ اکھیلیش کچھ ایام پاکستان میں گذاریں تاکہ ہند و اقلیتوں کو درپیش مظالم کو سمجھ سکیں۔
اترپردیش کے ریاستی بی جے پی صدر سواتنتر دیوسنگھ نے چہارشنبہ کے روز ماتھرا میں میڈیا کو بتایا کو ”اکھیلیش کو چاہئے کہ وہ پاکستان میں ایک ماہ رہیں اور ہندو منادر میں پوجا کریں۔
تب ہی انہیں ہندوؤں پر ہورہے مظالم کا اندازہ ہوگا“۔وہیں این پی آر کے متعلق یادو کی جانب سے فارم نہ بھرنے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے سنگھ نے کہاکہ ”این پی آر میں کچھ غلط نہیں ہے۔ اس میں ادھار کارڈ‘ ڈرائیونگ لائسنس‘ یہاں تک کہ تین پڑوسیوں کی صداقت تاکہ رہائشی اسی علاقے میں رہتے اس کی صداقت کی جاسکے۔مگر کچھ سیاسی جماعتیں اس کو مسئلہ بنارہی ہیں“۔
انہوں نے مزید کہاکہ سی اے اے کا اثر ملک کے غریب لوگوں پر نہیں پڑے گااور کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی پر الزام عائد کیا وہ لوگوں کو ”گمراہ“ کررہی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ”اترپردیش کے تشدد زدہ علاقوں کا پرینکا نے دور ہ کیااو رمتاثرین سے ملاقات کی جس کا مقصد کشیدگی پیدا کرنا ہے۔
لوگوں کے مفادات کو ذہن میں رکھ کر سی اے اے میں ترمیم لائی گئی ہے“۔ سنگھ نے زوردیا کہ مذکورہ قانون کسی کمیونٹی کے خلاف نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ مخالف سی اے اے احتجاجی جس میں جے این یو‘ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ شامل ہیں مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے سے قبل وہ مذکورہ قانون کا مطالعہ کریں