بی جے پی کا کہنا ہے کہ جو لوگ یو سی سی کی حمایت نہیں کرتے وہ امبیڈکرکے نظریات کے خلاف ہیں

,

   

مذکورہ بی جے پی ایم پی نے کہاکہ ملک کی اتحاد او رسالمیت کے لئے اور خواتین کے حقوق کے وقار کے لئے یوسی سی ضروری ہے اور ”اس میں کافی دیر ہوگئی ہے“۔


نئی دہلی۔یکساں سیول کوڈ(یو سی سی)کو ملک کے اتحاداورسالمیت کے لئے ضروری قراردیتے ہوئے‘ بی جے پی نے کہاکہ اسکی مخالفت کرنے والی جماعتیں اور لیڈربھیم راؤ امبیڈکر کے نظریات کے خلاف ہیں۔

بی جے پی کے رویہ سے صاف ظاہر ہے کہ آنیوالے دنوں میں مرکزی حکومت اس سلسلے میں کوئی بڑا قدم اٹھاسکتی ہے۔یہ بھی کہاجارہا ہے کہ 2024کے لوک سبھاانتخابات میں یوسی سی ایک بڑا مسئلہ بننے والا ہے۔

ائی اے این ایس کے ساتھ خصوصی بات چیت میں راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ(آر ایس ایس)کے نظریات او ربی جے پی پر راجیہ سبھا ایم پی راکیش سنہا نے کہاکہ ائین بنانے کے لئے وقت پر ائین ساز اسمبلی میں یو سی سی پر بات ہوگی اور اس کاائین بھی ترتیب دیاجائے ملک کی پالیسی کے تحت تاکہ اس کے اصول اورقواعد تیار کئے جاسکیں۔

سنہا نے اپوزیشن سے کہاکہ ہمت اگر ہے تو بتائیں آزاد جمہوری یوروپ کے کسی ملک میں یو سی سی قانون قابل اطلاق نہیں ہے۔ بی جے پی ایم نے کہاکہ ملک کی اتحاد او رسالمیت کے لئے اور خواتین کے حقوق کے وقار کے لئے یوسی سی ضروری ہے اور ”اس میں کافی دیر ہوگئی ہے“۔آغاز سے ہی بی جے پی اور جن سنگھ کا اہم ایجنڈہ ملک میں یو سی سی کا نفاذ ہے۔

بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور میں بھی اس کے نفاذ کا وعدہ کررہی ہے۔

حال ہی میں منعقد ہونے والے گجرات انتخابات کے اپنے انتخابی منشور میں بی جے پی نے وعدہ کیاتھا کہ ریاست میں حکومت بنانے کے بعد وہ یو سی سی کو لاگو کرنے کی سمت قدم اٹھائیں گے اور اس بات کو یقینی بنائے گی کہ یو سی سی کمیٹی کے سفارشات کوپوری طرح لاگوکیاجائے۔

اتراکھنڈ میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت نے پہلے ہی اس سلسلہ میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔

حال ہی میں پارلیمنٹ کے جاری سرمائی اجلاس کے دوران بی جے پی کے سینئر لیڈر او رراجیہ سبھا ایم پی کیروڑی لال مینا نے اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کے درمیان ایوان بالی میں ”دی یونیفارم سیول کوڈ ان انڈیا بل2020‘ کو ایک خانگی بل کے طور پر پیش کیاتھا۔

کیروڑی لال مینا نے ائی اے این ایس کو بتایا کہ راجیہ سبھا میں انہوں نے اپنی پارٹی کی رضامندی کے ساتھ بل پیش کیاہے۔

انہوں نے یہ بھی کہاکہ بل کو خانگی طورپر پیش کرنے کا مقصد ایک جانچ بھی ہوسکتی ہے اور اس پر بحث کے دوران حکومت اور اپنی سطح پر لانے کا وعدہ بھی کرسکتی ہے۔

شروعات سے ہی بی جے پی کے اہم ایجنڈہ میں تین چیزیں ہمیشہ سے شامل رہی ہیں جموں کشمیر سے ارٹیکل370کی برخواستگی‘ ایودھیامیں ایک عالیشان رام مندر کی تعمیر اور ملک میں یو سی سی قانون کا نفاذ ہے۔

ان تین اہم ایجنڈوں میں سے بی جے پی کے پاس اب یکساں سیول کوڈ(یو سی سی)کانفاذ باقی رہ گیاہے اور لہذا ایسا کہاجارہا ہے کہ بی جے پی حکومت بہت جلدقومی سطح پر اپنے اس وعدہ کو پورا کرنے کے اقدامات اٹھاسکتی ہے۔