بی جے پی کرناٹک حکومت کو اقتدار سے بیدخل کرنے میں ملوث نہیں

,

   

صدرریاستی بی جے پی یدی یورپا کا ادعا ، ہریانہ سے ارکان اسمبلی کی ریاست واپسی ممکن

بنگلورو۔17جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) صدر کرناٹک بی جے پی بی ایس یدی یورپا نے آج ادعا کیا کہ اُن کی پارٹی کا کوئی بھی رکن کانگریس ۔ جے ڈی ایس مخلوط حکومت کو اقتدار سے بیدخل کرنے کی کارروائی میں ملوث نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو برسراقتدار مخلوط حکومت کے ارکان اسمبلی سے کوئی تعلق نہیں ہے جو فی الحال ممبئی میں ہیں ۔ سابق چیف منسٹر نے کہا کہ کانگریس اور جے ڈی ایس اُن کی پارٹی پر الزام رکھنا چاہتے ہیں تاکہ اپنی ناکامیوں اور نااہلی کی پردہ پوشی کرسکیں ، تاکہ اپنے ارکان کو متحد رکھیں ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا کوئی بھی رکن ایسی کسی بھی کارروائی میں ملوث نہیں ہیں جو کانگریس اور جے ڈی (ایس) کے ارکان کو ترغیب دے رہا ہو ۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئندہ اسمبلی انتخابات کی تیاری میں گذشتہ دو تین دن سے مصروف ہیں ۔ آج ہریانہ سے تمام ارکان اسمبلی کی ریاست واپسی ممکن ہے ۔ وہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔ کانگریس قائدین پر ضرب لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ لوگ دستور کے بارے میں بات کرتے ہیں لیکن ہر ایک واقف ہے کہ وہ 1960ء سے اس کے ساتھ کھلواڑ کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ارکان اسمبلی کو متحد کرنے کی فکر کیوں کریں ، میں نہیں سمجھ سکتا کہ کانگریس اور جے ڈی ( ایس ) میں خانہ جنگی اب بے قابو ہوچکی ہے لیکن اس کا الزام بی جے پی کے سر نہیں آنا چاہیئے ۔ یدی یورپا نئی دہلی میں ہیں اور گروگرام میں گذشتہ چند دن سے بی جے پی کے 104ارکان اسمبلی مصروف ہیں جو بنگلورو واپس ہورہے ہیں ۔ کیونکہ 111سالہ معمر نامور سنت شیو کمار سوامی جی سدا گنگا ضلع ٹمکور کی صحت ٹھیک نہیں ہے ۔ کانگریس ۔ جے ڈی ایس قائدین کے اس ادعا پر کہ بعض بی جے پی ارکان اسمبلی ان کے ساتھ ربط برقرار رکھے ہوئے ہیں ۔ یدی یورپا نے کہا کہ ہم سب متحد ہیں ۔ گرگاؤں سے موصولہ اطلاع کے بموجب کرناٹک کے بی جے پی ارکان اسمبلی جن کی خدمات ریاستی مقننہ پارٹی نے طلب کی تھیں جس کا اجلاس جمعہ کے دن مقرر ہے ۔ امکان ہے کہ ریاست واپس ہوجائیں گے ۔ ریاستی صدر بی جے پی ، بی ایس یدی یورپا و سابق چیف منسٹر بنگلورو واپس ہونے کا امکان ہے جہاں نامور سنت شیوا کمارا سوامی جی جن کا تعلق سدا گنگا مٹ ٹمکور سے ہے ، علیل ہیں ۔ بی جے پی انتظار کرے گی اور دیکھے گی۔ اس کے ارکان اسمبلی متحد ہیں ۔