بی جے پی کو ایک او رجھٹکا۔ایک اور یوپی منسٹر نے دلتوں کو حکومت کی جانب سے نظر انداز کرنے کا حوالہ دے کر استعفیٰ دیدیا

,

   

چوہان جس کے پاس فارسٹ اور ماحولیات کا قلمدان تھا‘ بی ایس پی کے سابق ایم پی تھے جنھوں نے 2015کو بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ موا س سے وہ منتخب ہوئے تھے اور ان کا تعلق او بی سی سماج سے ہے۔


لکھنو۔ برسراقتدار بی جے پی کو ایک اور جھٹکے میں یوپی منسٹر دارا سنگھ چوہان نے بھی چہارشنبہ کے روز یوگی ادتیہ ناتھ حکومت سے استعفیٰ دیدیاہے۔

منسٹرس کونسل ے سوامی پرساد موریہ کے استعفیٰ کے ایک روز بعد ان کا یہ استعفیٰ سامنے آیا ہے۔ ان کے گورنر کو لکھے غمزدہ استعفیٰ کے لیٹر میں چوہان نے کہاکہ سماج کے پسماندہ طبقات‘ اوبی سی اور دلتوں کے امیدوں کو پورا کرنے میں یوگی حکومت ناکام رہی ہے‘ نوجوانوں کے حالت زار پر بھی یہ ناکام ہوگئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ اس حکومت نے دلتوں کے ساتھ تحفظات سے کھلواڑ کیا ہے۔

چوہان جس کے پاس فارسٹ اور ماحولیات کا قلمدان تھا‘ بی ایس پی کے سابق ایم پی تھے جنھوں نے 2015کو بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

موا س سے وہ منتخب ہوئے تھے اور ان کا تعلق او بی سی سماج سے ہے۔

چوہان کا استعفیٰ یوپی بی جے پی کے استعفوں کی بڑھتی فہرست میں ایک اور استعفیٰ ہے۔

اب تک چھ اراکین اسمبلی بشمول موریا نے پارٹی کو چھوڑا ہے اور اگر رپورٹس کی مانیں تو متوقع استعفوں کی فہرست بہت بڑی ہے۔

وہیں بی جے پی اس تبدیلی پر سرکاری طور سے ردعمل نہیں دے رہی ہے‘ پارٹی کے ایک انتظامی نے کہاکہ وہ قئدین جس کا مظاہرہ اوسط سے کم ہے اس کو ٹکٹ ملنے سے انکار کیاجارہا ہے وہی اس قسم کا اقدام اٹھارہے ہیں۔