بی جے پی کو شکست دینے پر بھگوان رام کو کوئی فرق نہیں پڑتا : کے ٹی آر

   

ملک میں امن اور سلامتی رہے گی ، کانگریس کو سبق سکھانے پر حکومت ہوش میں آئے گی
حیدرآباد 23 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی آر نے کہا کہ بی آر ایس کو شکست دینے سے ہندو مذہب خطرے میں نہیں پڑے گا ۔ شری رام بی جے پی کے ایم ایل اے ہیں نہ ایم پی ہیں وہ تمام ہندوؤں کے بھگوان ہے ۔ بی جے پی کو ختم کرنے پر ہی ہے ملک ترقی کرے گا اور امن بھائی چارگی برقرار رہے گی ۔ کے ٹی آر نے آج حلقہ لوک سبھا چیوڑلہ کے بی آر ایس امیدوار کے گیانیشور کے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے پروگرام میں شرکت کی ۔ اس کے بعد جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ ان 10 سال میں ملک کو ترقی دینے اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے بی جے پی نے کوئی کام نہیں کیا ۔ وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف عوام میں ناراضگی پائی جاتی ہے ۔ جس کے بعد مذہبی سیاست کرنے اور جئے شری رام کا نعرہ دینے کے علاوہ بی جے پی کے پاس کچھ بھی نہیں رہ گیا ہے ۔ نریندر مودی نے تلنگانہ کو ایک اسکول یا ایک کالج نہیں دیا اور نہ ہی کسی مندر کی تعمیر کے لیے فنڈز جاری کیا ۔ تلنگانہ کے کسی بھی آبپاشی پراجکٹ کو قومی درجہ نہیں دیا گیا پھر کیوں بی جے پی کو ووٹ دیا جائے ؟عوام سے استفسار کیا ۔ بی آر ایس ورکنگ صدر نے کہا کہ ان کا یا ان کی پارٹی کا بھگوان رام سے کوئی جھگڑا نہیں ہے کیوں کہ رام نہ تو بی جے پی کے ایم ایل اے ہیں اور نہ ہی ایم پی ہیں ۔ وہ سب کے بھگوان ہیں ۔ بی جے پی کو شکست ہونے پر بھی بھگوان رام سکون اور آرام سے رہیں گے ۔ کسی کو کوئی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ بی جے پی مذہبی جدبات کا استحصال کرکے ووٹ مانگنے کی کوشش کررہی ہے ۔ بی جے پی کو سبق سکھانے کی عوام سے اپیل کی ۔ کے ٹی آر نے عوام کو سوچ سمجھ کر اپنے ووٹ کا استعمال کرنے کا مشورہ دیا ۔ 2014 میں پکوان گیس کی قیمت بہت کم تھی جس کو اب کافی حد تک بڑھا دیا گیا ہے ۔ بی جے پی قائد بنڈی سنجے وزیراعظم مودی کو بھگوان قرار دے رہے ہیں ۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا بھگوان پکوان گیس ، پٹرول ، ڈیزل اور اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہیں جس سے عوام پریشان ہوں ۔ کے ٹی آر نے جئے شری رام کا نعرہ دیتے ہوئے بی جے پی کا صفایا کرنے کی عوام سے اپیل کی ۔ ساتھ ہی 6 ضمانتوں اور 420 وعدوں کے ذریعہ اقتدار حاصل کرنے والی کانگریس حکومت 100 دن میں عوامی اعتماد سے محروم ہوجانے کا دعویٰ کیا اور کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کو شکست دینے پر ہی تمام وعدے پورے ہونے کے یقین کا اظہار کیا ۔۔ 2