بی جے پی کیلئے فضا ناسازگار ، مودی کا اعتبار ختم : شرد پوار

,

   

ممبئی ، 16 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ملک میں لہر بی جے پی کیلئے ناسازگار ہے اور وزیراعظم نریندر مودی اعتبار کھوچکے ہیں، سربراہ این سی پی شرد پوار نے آج یہ بات کہی۔ نیوز ایجنسی ’پی ٹی آئی‘ کو انٹرویو میں طاقتور مراٹھا لیڈر نے گزشتہ سال نومبر۔ ڈسمبر میں منعقدہ اسمبلی چناؤ میں راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں بی جے پی کی ناکامیوں کا حوالہ دیا۔ پوار نے کہا کہ ان میں سے دو ریاستوں میں بی جے پی کی 15 سال سے حکمرانی تھی اور کوئی بھی پارٹی کی شکست کی پیش قیاسی نہیں کرسکتا تھا۔ ’’خود مودی نے توجہ مرکوز کی اور ان ریاستوں میں زبردست مہم چلائی۔ لیکن قطعی نتیجہ کیا رہا؟ یہ واضح اشارہ ہے کہ ملک بالخصوص دیہی ہندوستان میں لہر بی جے پی کیلئے سازگار نہیں ہے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں عوام زرعی پریشانی، کسانوں کی خودکشی اور دیگر کاشتکاری مسائل پر مرکز سے ناراض ہیں۔ پوار نے بتایا کہ مرکزی وزیر زراعت کی حیثیت سے اُن کی میعاد کے دوران جب مہاراشٹرا کے یوتمال میں ایک کسان نے خودکشی کرلی تھی، تب وہ وزیراعظم منموہن سنگھ کو غمزدہ خاندان سے ملاقات کیلئے لے گئے تھے۔ وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے پوار نے کہا کہ مودی نے 2014ء لوک سبھا مہم کے دوران بیرونی کھاتوں سے کالا دھن واپس لانے اور عوام کے کھاتوں میں جمع کرانے کا وعدہ کیا تھا لیکن لوگ ہنوز اس کا انتظار کررہے ہیں۔ پوار نے دعویٰ کیا کہ نوٹ بندی کے سبب کم از کم 100 افراد فوت ہوئے اور زائد از 15 لاکھ دیگر اپنی نوکریوں سے محروم ہوگئے۔ رافیل معاملت پر بھی پوار نے مودی حکومت کو کٹہرے میں پایا۔ پوار نے کہا کہ پلوامہ حملے کے بعد پی ایم اور بی جے پی قائدین نے پاکستان میں دہشت گردی کے ٹھکانے پر فضائیہ کے حملے کو پارٹی کی فتح قرار دیتے ہوئے شدید مہم چلائی۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی صورتحال کا سیاسی طور پر استحصال کرنے کوشاں ہے۔