بی جے پی کے دہشت گردی سے جڑے تار کا ”انکشاف“ کرنے کے لئے ملک بھر میں کانگریس پریس کانفرنس کریگی

,

   

تاہم مذکورہ بی جے پی نے اس قسم کے عناصر سے تعلق سے انکار کررہی ہے اور دعوی کیاجارہا ہے کہ ان میں سے کچھ ان کے قائدین کے ساتھ پارٹی صفوں میں دراندزی کے بعد تصویریں کھینچاتے ہیں۔


نئی دہلی۔برسراقتدار بی جے پی کو دہشت گردی کے مسلئے پر اور اس کے مبینہ دہشت گردوں سے جڑی تار کے ضمن میں ہفتہ کے روز ملک بھر کے22شہروں میں سلسلہ وار پریس کانفرنس منعقد کئے۔

کانگریس قائدین کا کہنا ہے کہ ان کی منشاء بی جے پی کے”فرضی قوم پرستی کے دعوؤں“ کا جواب دینا اور زمینی سطح پر اس بات کا پیغام دینا ہے کہ برسراقتدار پارٹی کے ”تعلقات“ ایسے افراد سے ہیں جو گھناؤنے جرائم او ردہشت گردی سے جڑے ہیں۔

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ہندی میں کئے گئے ایک ٹوئٹ میں کہاکہ ”آج ہمارے 22سینئرقائدین او رترجمان 22شہروں میں ”بی جے پی کے ساتھ دہشت گردی کے جڑے تاروں“ کا انکشاف کریں گے‘ الزام بھی لگایاکہ بی جے پی کے ساتھ دہشت گردی کے جڑے ہوئے تاروں کے شواہد بھی سامنے آگئے ہیں“۔

انہوں نے ٹوئٹ میں کہاکہ ”بی جے پی کے دہشت گردوں کے ساتھ تار جڑے ہیں‘ اس رشتہ کو کیاکہتے ہیں؟۔ کانگریس کا الزام ہے کہ اودئے پور قتل واقعہ کے ملزمین میں سے ایک ریاض عطاری ایک بی جے پی کا رکن تھا۔ انہوں نے راجستھان میں بی جے پی قائدین کے ساتھ اس کی ایک تصویر بھی شائع کی ہے۔

تاہم مذکورہ بی جے پی نے اس قسم کے عناصر سے تعلق سے انکار کررہی ہے اور دعوی کیاجارہا ہے کہ ان میں سے کچھ ان کے قائدین کے ساتھ پارٹی صفوں میں دراندزی کے بعد تصویریں کھینچاتے ہیں۔

مذکورہ کانگریس نے یہ بھی دعوی کیا ہے کہ لشکر طیبہ(ایل ای ٹیٌ) دہشت گرد طالب حسین شاہ جس کو لوگوں نے حال ہی میں شری نگرکے راسائی شہر میں پکڑا ہے‘ جموں کشمیرمیں بی جے پی اقلیتی مورچہ کا ایک سرگرم کارکن تھا‘ اس الزام کو یونین ٹریٹری میں پارٹی کی قیادت نے انکار کیاہے۔

کانگریس لیڈر پاون کھیرا نے استفسار کیاکہ طالب حسین شاہ جس پر کشمیر میں مبینہ یاترا پر مبینہ حملے کا منصوبہ کاالزام ہے کو ایک تصویر میں امیت شاہ کے ساتھ دیکھائی دیتا ہے۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیاکہ کیا یہ سکیورٹی میں کوتاہی نہیں ہے۔