بی جے پی گاندھی جی اور ساورکر کے درمیان کسی کا انتخاب کرے : کانگریس

,

   

نئی دہلی ، 19 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) مہاتما گاندھی کی پیدائش کے 150 سال کی تکمیل کے موقع پر بی جے پی کی مہاراشٹرا یونٹ نے ہندوتوا کے نظریہ ساز وی ڈی ساورکر کیلئے بعداز مرگ بھارت رتن کی تجویز پیش کی، جس پر کانگریس نے ہفتہ کو زعفرانی پارٹی پر شدید لفظی حملہ کیا اور کہا کہ بی جے پی کو سب سے گاندھی جی اور ساورکر کے درمیان کسی ایک کو منتخب کرلینا چاہئے۔ سینئر کانگریس لیڈر کپل سبل نے ہندوتوا کے نظریہ ساز کی طنزیہ تعریف میں کہا کہ ہم ہر کسی کا احترام کرتے ہیں، جس نے بھی اس ملک کی حفاظت میں اپنا رول ادا کیا ہے، چاہے وہ ساورکر ہو یا اور کوئی۔ لیکن آپ کو طے کرلینا پڑے گا کہ آیا آپ مہاتما گاندھی کے بھکت ہو یا ساورکر کے، یا پھر دونوں کے۔ یہ سوال تو اٹھے گا اور آپ کو جواب دینا پڑے گا۔ کپل نے اے آئی سی سی ہیڈکوارٹرز میں نیوز کانفرنس میں کہا کہ آپ کو دستوری آرٹیکلس 14، 15 اور 16 کے بارے میں تک کوئی جانکاری نہیں، کہ کس طرح کسی حکمران کو اپنے عوام کی نگہداشت کرنا چاہئے۔ آپ ہر چیز کو ساورکر کی عینک سے دیکھ رہے ہو۔ دستوری آرٹیکل 14 بنیادی حق مساوات سے متعلق ہے، جبکہ آرٹیکلس 15 اور 15 کا تعلق ترتیب وار تعلیمی اداروں اور سرکاری نوکریوں میں سوسائٹی کے سماجی اور تعلیمی طور پر پسماندہ طبقات کیلئے ریزرویشن کی گنجائشوں سے ہے۔ کپل نے کہا کہ گاندھی جی اور گوڈسے دونوں نے تاریخ بنائی ہے۔ ہم گاندھی جی کی تاریخ کو اپناتے ہیں لیکن ہم آپ (گوڈسے) کے بارے میں نہیں جانتے ہیں۔ بی جے پی کی مہاراشٹرا یونٹ نے منگل کو تجویز رکھی تھی کہ بھارت رتن ساورکر کو عطا کیا جانا چاہئے اور اسے پارٹی کے انتخابی منشور کا حصہ بنانے پر زور دیا، جس پر اپوزیشن کی طرف سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔ کانگریس نے کہا کہ اگر ایسا مطالبہ قبول کیا جاتا ہے تو اس ملک کا بھگوان ہی حفاظت کرسکتا ہے۔