جے ڈی (یو) سربراہ نے کہاکہ بی جے پی آخر کیوں جے پی سی کی مانگ کو نظر انداز کررہی ہے جس کے تحت تاریخی سب سے بڑے کارپوریٹ دھوکہ کے ملزم اڈانی گروپ کے خلاف الزامات کی جانچ کی جاسکتی ہے۔
پٹنہ۔ بہار چیف منسٹر نتیش کمار کی جے ڈی یو نے بی جے پی تاملناڈو میں مہاجر ورکرس پر حملوں کی ”افواہیں“ پھیلانے کا الزا م لگایا اور کہاکہ ”انتخابی مقبولیت“ حاصل کرنے کے لئے اس کام کو انجام دیاجارہا ہے۔
جے ڈی (یو) نیشنل صدر راجیو رنجن سنگھ عرف للن نے بھی کہاکہ حالانکہ ا ن کی پارٹی غیر ملکی سرزمین پر ملک کو تنقید کا نشانہ بنانے کی حمایت نہیں کرتی ہے‘ ان کا یہ احساس ہے کہ کانگریس لیڈر راہول گاندھی اپنے کیمبرج کے دورے کے دوران ”ہندوستان میں جمہوریت کو لاحق خطرات“کے بارے میں میں اپنی تشویش کا اظہار کرنے کے اپنے حق میں تھے۔
جنوبی ریاست میں ڈی ایم کے حکومت کی جانب سے بے شمار بی جے پی قائدین کے خلاف درج مقدمات کا حوالہ دیتے ہوئے جے ڈی (یو)سربراہ نے کہاکہ ”یہ پتہ چلا ہے کہ تاملناڈو میں کچھ ہواتھا۔ اور ان لوگوں کو دیکھیں جن پرافواہیں پھیلانے کے الزام میں مقدمہ درج اور گرفتار کیاگیا ہے“۔
جے ڈی یو صدر جس کی پارٹی نے ایک سال قبل بھگوا پارٹی سے اتحاد کو ختم کرلیاتھا نے کہاکہ ”بی جے پی کا یہ کردار ہے۔ اس کی مخالفت کرنے والی جماعتوں کے خلاف انتخابی فائدے کے لئے افواہیں پھیلانا‘ لیکن یہ غلط کررہی ہیں۔ ملک کے لوگ اب اتنے باشعور ہوچکے ہیں کہ ان کے ڈیزائن کو دیکھ سکتے ہیں“۔
بیرونی سرزمین پر راہول گاندھی کے متنازعہ تبصرے کے متعلق پوچھنے پر للن جس کی پارٹی اب کانگریس کے ساتھ اتحاد میں ہے نے کہاکہ ”ہمارا ماننا یہ ہے کہ ملک کے مسائل اگر اپنی سرزمین پر زیر بحث آتے ہیں تو یہ بہتر ہے‘ جہاں پر ایک بہت پلیٹ فارم ہے۔
ہم نہیں سمجھتے کہ غیر ملکی سرزمین پر اپنے ملک کو تنقید کا نشانہ بنایاجائے“۔
انہوں نے اس بات کا بھی گمان ظاپر کیاکہ چراغ پاسوان جو نتیش کمار کے کٹر مخالف مانے جاتے ہیں اور اوپیندر کشواہا جنھوں نے حال ہی میں جے ڈی (یو) کی اعلی قیادت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پارٹی چھوڑ دی تھی‘ ممکن ہے کہ بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے میں شمولیت اختیا کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی حکومت اڈانی گروپ کی بے ضابطگیوں کی جانچ کے لئے جے پی سی کی تشکیل عمل میں لانے سے شرمارہی ہے۔
جے ڈی (یو) سربراہ نے کہاکہ بی جے پی آخر کیوں جے پی سی کی مانگ کو نظر انداز کررہی ہے جس کے تحت تاریخی سب سے بڑے کارپوریٹ دھوکہ کے ملزم اڈانی گروپ کے خلاف الزامات کی جانچ کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے الزام لگایاکہ ”دوسری جانب اپنے مخالفین کو ہراساں کرنے کے لئے سی بی ائی‘ ای ڈی او رانکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ جیسے محکموں کے ذریعہ ہراساں کیاجارہا ہے“۔