تبدیلی اقتدار کے بعد جمہوریت تباہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی

,

   

ایسی کارروائی ہوگی کہ دوبارہ کوئی ہمت نہیںکرے گا ۔ یہ میری ضمانت ہے ۔ انکم ٹیکس محکمہ کی نوٹس پر راہول گاندھی کا رد عمل

نئی دہلی: کانگریس لیڈرراہول گاندھی نے آج کانگریس کو محکمہ انکم ٹیکس سے جاری کردہ نوٹس معاملے پر بالواسطہ طور پر بی جے پی کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے اپنے عہدیدار کی جانب سے ایک پوسٹ میں لکھا کہ جب حکومت بدلے گی تو جمہوریت کو ختم کرنے والوں کیخلاف ضرور کارروائی کی جائے گی اور ایسی کارروائی کی جائے گی کہ کسی کو دوبارہ ایسا کرنے کی جرات نہ ہو۔ یہ میری ضمانت ہے۔ کانگریس نے اس معاملے پر ایک پریس کانفرنس کی اور کہا کہ لوک سبھا انتخابات سے ٹھیک پہلے، محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے انہیں پانچ مالیاتی برسوں کے ٹیکس گوشواروں میں مبینہ تضادات کیلئے 1823.08 کروڑ روپے کی ادائیگی کے لئے تازہ نوٹس جاری کیا تھا، لیکن مذکورہ محکمہ سے بی جے پی کے تعلق آنکھیں موند لی گئی ہیں،حالانکہ اسے 4600 کروڑ کے جرمانے کا سامنا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ لوک سبھا انتخابات سے قبل اپوزیشن پر ٹیکس دہشت گردی کے ذریعے حملہ کیا جا رہا ہے۔ کانگریس کے خازن اجے ماکن نے الزام لگایا کہ جن معیارات کی بنیاد پر کانگریس کو جرمانے کا نوٹس دیا گیا بی جے پی سے 4600 کروڑ روپے سے زیادہ کی ادائیگی کا مطالبہ کیا جانا چاہئے۔لوک سبھا انتخابات سے عین قبل انکم ٹیکس محکمہ کے نئے قدم کو کانگریس کیلئے بڑا جھٹکا سمجھا جا رہا ہے جو پہلے ہی فنڈز کی کمی کا سامنا کر رہی ہے۔ اجے ماکن نے میڈیا کو بتایا کہ کل ہمیں محکمہ انکم ٹیکس سے 1823.08 کروڑ روپے ادا کرنے تازہ نوٹس ملا ہے ۔ پہلے ہی انکم ٹیکس نے ہمارے بینک اکاؤنٹ سے 135 کروڑ روپے زبردستی نکال لیے ہیں۔ان کے مطابق، ان 1823 کروڑ روپے میں سے 53.9 کروڑ روپے کا مطالبہ مالی سال 1993 – 94 کے ٹیکس اسیسمنٹ کی بنیاد پر کیا گیا ہے جب سیتارام کیسری کانگریس کے صدر تھے ۔ ماکن کی طرف سے فراہم اعداد و شمار کے مطابق، محکمہ انکم ٹیکس نے سال 2016 – 17 کیلئے 181.99 کروڑ روپے، 2017 – 18 کیلئے 178.73 کروڑ ، 2018 – 19 کیلئے 918.45 کروڑ اور 2019-20 کیلئے 490.01 کروڑ روپے جمع کیے ہیں ۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کو مالی طور پر معذور کیا جا رہا ہے۔ ماکن نے کہا کہ یہ سب لوک سبھا انتخابات سے پہلے حالات کو تباہ کرنے کیا جا رہا ہے اور جمہوریت کو تباہ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ انکم ٹیکس محکمہ کے قواعد کی آڑ میں کانگریس کو ہراساں کیا جا رہا ہے، بی جے پی کو انہی قوانین کے تحت چھوٹ دی جا رہی ہے۔بی جے پی کے انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ’نے کانگریس کی طرف سے 14 لاکھ روپے کی خلاف ورزی کا حوالہ دے کر کانگریس سے 135 کروڑ روپے لے لیے، لیکن بی جے پی کو 42 کروڑ روپے دینے والوں کا نہ تو نام ہے اور نہ پتہ، اس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی ۔ ماکن نے کہاکہ محکمہ انکم ٹیکس نے بی جے پی کی جانب سے 42 کروڑ سے متعلق قواعد کی خلاف ورزی پر آنکھیں بند کر لیں، لیکن کانگریس کے 14 لاکھ روپے، جو ہمارے 23 رہنماؤں نے دیے، جن کے نام اور پتے بھی دستیاب ہیں۔اسی بنیاد پر، ہمارے 135 کروڑ روپے چھین لیے گئے۔