’’ترقی یافتہ امریکہ ‘‘میں پھر اسکول فائرنگ ، 21 ہلاک

,

   

ٹیکساس کے ایلمنٹری اسکول میں حملہ آور کی فائرنگ

واشنگٹن: امریکہ میں اسکول میں جنونی فائرنگ کا ایک اور واقعہ پیش آیا جس میں کئی معصوم جانیں تلف ہوگئی ہیں۔ اسکولوں یا دیگر تعلیمی اداروں میں مختلف نوعیت کے ہتھیاروں سے حملے امریکہ کیلئے کوئی نئی بات نہیں۔ تعجب ہوتا ہیکہ یہ کیسی ترقی ہے جس میں معصوم اور کمسن بچوں کو کوئی بھی دیگر بچہ یا بالغ جنونی موت کے گھاٹ اتار دیتا ہے۔ ایسے ’’ترقی یافتہ امریکہ‘‘ سے اس معاملہ میں کئی غریب اور ترقی پذیر ممالک بہتر ہیں ۔ ریاست ٹیکساس کے ایک ایلمنٹری اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں 19 بچے اوردو بالغ افراد ہلاک ہو گئے۔ صدر بائیڈن نے قوم سے خطاب میں ’’گن لابی ‘‘کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسلحے کے قوانین میں تبدیلی پر زور دیا ہے۔ منگل کی سہ پہر پولیس کی بھاری جمعیت نے ٹیکساس کے شہر یووالڈی میں واقع راب ایلمنٹری اسکول کو گھیرے میں لے لیا جہاں 18 سالہ جنونی نوجوان نے گھس کر اندھا دھند فائرنگ کر کے بچوں اور اساتذہ کو نشانہ بنایا۔ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ کے مطابق حملہ آور موقع پر پہنچنے والے پولیس افسروں کی فائرنگ سے مارا گیا۔واقعہ کے بعد بائیڈن نے ٹیلی ویژن پر قوم سے مختصر خطاب میں گن لابی پر تنقید کرتے ہوئے زور دیا کہ ایسے سانحوں کو روکنے کا وقت آگیا ہے۔ بائیڈن نے کہا کہ ایک بچے کو کھو دینا ایسا ہے جیسے کسی نے آ پ کی روح کو چیر دیا ہو۔
اطلاعات کے مطابق حملہ آور نے بڑے پیمانے پر لوگوں کو نشانہ بنانے والی اسالٹ رائفل استعمال کی۔ بائیڈن نے ایسے ہتھیاروں کی باآسانی خرید و فروخت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گنس بنانے والوں نے ایسے ہتھیاروں کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی ہے ۔
پر دو دہائیاں لگا دیں، ایسے ہتھیاروں کی پر زور تشہیر پر کیونکہ یہ بہت منافع بخش ہیں۔ صدر نے کہا کہ عام امریکی ہتھیاروں کی خرید و فروخت سے متعلق معقول قوانین کی حمایت کرتے ہیں اور جو لوگ ان قوانین کی منظوری کی راہ میں رکاوٹ ڈالتے ہیں، انہیں یاد رکھا جائے گا۔اپنے خطاب سے پہلے صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس سمیت امریکہ بھر میں تمام سرکاری عمارتوں ، فوج کے اڈوں اور بحری جہازوں پر امریکی پرچم 28 مئی، 2022 کے غروبِ آفتاب تک سر نگوں رکھنے کا حکم دیا۔ایسوسی ایٹڈ پریس نے ایک ریاستی سینیٹر کے حوالے سے بتایا ہے کہ ماس شوٹنگ کے اس واقعہ میں 19بچوں کے علاوہ 2 بڑے بھی ہلاک ہوئے۔
تاہم یہ واضح نہیں ا ن اعداد میں حملہ آور کو شمار کیا جا رہا ہے یا نہیں۔ کم از کم دو افراد سنگین حالت میں ہسپتال میں ہیں۔زخمی اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں تبدیلی کا امکان ہے۔بتایا جاتا ہے کہ مسلح شخص اسی علاقے کا رہنے والا تھا اور ایک ہینڈ گن اور رائفل کے ساتھ سکول میں داخل ہوا اور فائرنگ شروع کر دی ہے۔تاہم، واقعے کی چھان بین ابھی جاری ہے۔