ترکی میں 24گھنٹوں کے اندر تیسرے طاقتور زلزلے کا 6.0شدت سے جھٹکا

,

   

پیرکے روز ترکی کے گوکسان کے شمال مغربی (این ای) میں 5کیلو میٹر پر مقامی 3بجے کے وقت پر یہ زلزلہ پیش آیا یو ایس جی ایس کا کہنا ہے کہ زلزلے کی گہرائی 10کیلو میٹر تھی۔


انقارہ۔ ایک ایسے وقت میں جب ملک اموات اور نقصان کا جائز لینے میں مصروف ہے پیرکے روز ترکی تین زلزلے کے جھٹکوں سے دہل گیا ہے۔ امریکی جیالوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کی خبر ہے کہ پیر کے روز ترکی کا گوکسان میں 6.0شدت سے زلزلے کا جھٹکا ریکٹر اسکیل پر درج کیاگیاہے۔

ترکی کے بحیرہ روم کے گوکسان کے علاقے میں صوبہ کہرامانامارس کے ضلع اور شہر کاحصہ ہے۔پیرکے روز ترکی کے گوکسان کے شمال مغربی (این ای) میں 5کیلو میٹر پر مقامی 3بجے کے وقت پر یہ زلزلہ پیش آیا یو ایس جی ایس کا کہنا ہے کہ زلزلے کی گہرائی 10کیلو میٹر تھی۔

زلزلے کامرکز بالترتیب 38.061ڈگری این اور 36.537ڈگری ای تھا۔تازہ زلزلے پیر کے روز ترکی میں تیسرے جھٹکا تھا۔

اس سے قبل ایک 7.5شدت کا زلزلے ترکی میں محض ایک بڑے 7.8شدت کے زلزلے کا ترکی کے نارڈاگی کے ایسٹ میں 26کیلومیٹر پر ریکٹر اسکیل پر درج کئے جانے کے بعد پیر روز پیش آیاتھا۔

ملک کے نائب صدر فواد اکوتے کے حوالے سے امریکی نشریاتی ادارے نے خبر دی ہے کہ ترکی میں کم ازکم1762لوگ مارے گئے ہیں اور 1200سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

اوکتے کے بموجب ترکی کے 10شہروں مں ی1700سے زائد عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں۔

سیریا میں ایک وزرات صحت کے اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے سرکاری نیوز ایجنسی ایس اے این اے نے کہاکہ کم از کم 1043لوگ مارے گئے اور 1403لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ ایک صدی سے زائد عرصہ میں ترکی کے بڑے زلزلوں میں سے ایک ہے‘ اس کی وجہہ سے سارا علاقہ دہل گیا‘ عمارتیں تباہ ہوگئیں‘ اورلوگوں کو سڑکوں پر دوڑ نا پڑا ہے۔

دنیابھر سے تعزیتی پیامات میں وزیراعظم نریند رمودی نے ٹوئٹر پر اس بڑے زلزلے میں جان گنوانے والے کو تعزیت پیش کی۔طیب رجب اردغان نے ٹوئٹر پر کہاکہ زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں ”تلاشی او ربچاؤ ٹیمیں فوری روانہ کردی گئی ہیں“۔

اس کے علاوہ خارجی امور کے وزیرایس جئے شنکر نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے ترکی او رسیریا کے زلزلوں میں جان گنوانے والوں کے لئے اپنے غم کا اظہار کیا۔ترکی کے اپنے ہم منصب میولوت کاؤسگولو کو اپنی حمایت پیش کرتے ہوئے انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ”ترکی میں زلزلے میں جانی او رمالی نقصان پر ہم شدید تکلیف میں ہیں“۔