تلبیہ کی گونج میں مناسک حج کا آج آغاز

,

   

عازمین کے قافلوں کی مکہ مکرمہ آمد، کورونا قواعد کے ساتھ اللہ کے مہمانوں کا استقبال،پیر کو وقوفِ عرفات
مکہ مکرمہ :سعودی عرب میں ہفتہ کے روز مسلسل دوسرے سال کورونا سے متعلق سخت احتیاطی تدابیر کی پاسداری کے ساتھ حج بیت اللہ کا آغاز ہو گیا۔ تلبیہ کی گونج میں عازمین حج نے مناسک حج کی ادائیگی شروع کر دی۔حجاج کرام کے قافلے حرم مکی میں داخل ہو چکے ہیں اور انہوں نے ’طواف قدوم‘ کا آغاز کر دیا ہے۔ملک کے مختلف شہروں سے عازمین حج کے اولین قافلے مکہ مکرمہ کے استقبالیہ مرکز پہنچنا شروع ہوگئے ہیں جبکہ جدہ سے عازمین کی آمد کا سلسلہ اتوار سے شروع ہوگا۔ وزارت حج و عمرہ کے ترجمان انجینئر ہشام سعید نے کہا ہے کہ ’عازمین حج کے قافلے حرم مکی میں طواف قدوم کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔‘انہوں نے کہا ہے کہ ’حرم مکی میں داخلے سے قبل النواریہ، الزایدی، الشرائع اور الہدا مراکز میں عازمین کا استقبال کیا گیا۔ وہاں سے وہ طواف قدوم کے لیے مسجد حرام کی طرف روانہ ہو رہے ہیں۔‘’حرم مکی میں آمد سے قبل چھ ہزار عازمین پر مشتمل گروپس تشکیل دیئے گیے ہیں جو ہر تین گھنٹے بعد طواف قدوم کے لیے مسجد الحرام روانہ کئے جا رہے ہیں۔‘واضح رہے کہ وزارت حج و عمرہ کے منصوبے کے مطابق طواف قدوم کا پہلا مرحلہ ہفتے کوصبح چھ بجے شروع ہو چکا ہے جو 8 ذی الحجہ کو رات نو بجے تک جاری رہے گا۔منصوبے کے مطابق وہ عازمین جو الزایدی کے مقام پر جمع ہوں گے۔ وہ الشبیکہ اسکوائر میں اکٹھے ہوں گے، بعد میں گروپ کی شکل میں حرم میںداخل ہوں گے۔ النواریہ مرکز پر آنے والے عازمین حج شاہ عبدالعزیز اسٹیشن کے قریب جمع ہوں گے اور وہاں سے گروپ کی شکل میں حرم روانہ کئے جائیں گے۔الشرائع مرکز میں آنے والے عازمین اجیاد الصافی ا سٹیشن میں جمع ہوں گے۔ النسیم مرکز میں آنے والے عازمین بھی اجیاد الصافی میں اکھٹے ہوں گے تاہم ان کی آمد ورفت کے راستے الگ الگ ہوں گے۔ایک دن میں 48 ہزار حجاج کرام مسجد حرام کے قریب جمع ہو سکیں گے۔طواف قدوم کی تکمیل کے بعد عازمین حج مسجد حرام سے نکلیں گے اور بسوں کے ذریعے باب علی اسٹیشن سے ہوتے ہوئے جمرات پل تک جائیں گے۔ اس موقع پر 200 بسوں کے ذریعے ایک وقت میں دو ہزار عازمین حج کو ہر تین گھنٹے کے وقفے کے بعد جمرات پل تک پہنچایا جائے گا۔ وہاں سے عازمین حج منیٰ پہنچیں گے۔ منیٰ روانگی کے لیے انہیں الگ لگ رنگوں کے ٹریکس کے ذریعے پہنچایا جائے گا۔حج و عمرہ اسپیشل فورس کے کمانڈر کا کہنا ہے کہ بعض عازمین براہ راست مسجد الحرام مکہ مکرمہ جانا چاہتے ہیں۔ یہ حج آپریشن کے مقررہ انتظام کے خلاف ہے۔‘علاوہ ازیں وزارت اسلامی امور و دعوت و رہنمائی نے اس سال عازمین کو حج کے طریقہ کار سے آگاہ کرنے کے لیے 30 لاکھ ایس ایم ایس بھیجنے کی تیاریاں کی ہیں۔مجموعی طورپر 33 لاکھ 20 ہزار 706 ایس ایم ایس بھیجے جائیں گے جو حج احکام پر مشتمل ہوں گے۔ کورونا وائرس کی وجہ سے محدود عازمین کو حج کی ادائیگی کی اجازت دی گئی ہے۔عرب میڈیا کے مطابق پیر کو وقوفِ عرفات ادا کیا جائے گااور مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیا جائے گا۔اس سال 60 ہزار مقامی افراد حج کی سعادت حاصل کریں گے۔مسجد الحرام سے میدان عرفات اور مزدلفہ کیلئے پیدل روانگی کی اجازت نہیں ہو گی بلکہ میدانِ عرفات اور مزدلفہ جانے کے لیے خصوصی بس سروس چلائی جائے گی۔