تلنگانہ بند کی تائید اور 20 اکٹوبر سے احتجاج میں شدت کا اعلان

,

   

ہڑتال پر ہریش رائو کی خاموشی معنی خیز، سابق رکن پارلیمنٹ پونم پربھاکر کا بیان
حیدرآباد۔ 16 اکٹوبر (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کے ورکنگ پریسیڈنٹ پونم پربھاکر نے 19 اکٹوبر کو تلنگانہ بند کی تائید کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اگر اس وقت تک حکومت آر ٹی سی ملازمین کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہتی ہے تو 20 اکٹوبر سے احتجاج میں شدت پیدا کی جائے گی۔ انہوں نے آر ٹی سی ملازمین کے مسائل کو جائز قراردیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملازمین سے بات چیت کے ذریعہ مسائل کا حل تلاش کرے۔ انہوں نے آر ٹی سی کو حکومت میں ضم کرنے کے مطالبہ کی تائید کی اور کہا کہ آندھراپردیش حکومت نے جب یہ فیصلہ کیا ہے تو پھر کے سی آر کو عمل آوری میں کیا رکاوٹ ہے۔ آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال پر وزیر فینانس ہریش رائو کی خاموشی کو معنی خیز قرار دیتے ہوئے پونم پربھاکر نے کہا کہ آر ٹی سی ملازمین کے ساتھ بڑے بھائی کی طرح رہنے کا وعدہ کرتے ہوئے ان کی قیادت کرنے والے ہریش رائو ان دنوں کہاں روپوش ہوچکے ہیں۔ ہریش رائو نے کہا تھا کہ آر ٹی سی ملازمین کے گھروں میں خوشحالی لائی جائے گی اور انہوں نے وزارت کا عہدہ حاصل کرلیا۔ اب انہیں آر ٹی سی ملازمین کی کوئی فکر نہیں ہے۔ ہریش رائو کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے پونم پربھاکر نے انہیں خاموشی توڑنے کی صلاح دی۔ پربھاکر نے کہا کہ وزراء کے اشتعال انگیز بیانات کے سبب کئی ملازمین نے خودکشی کرلی ہے۔ تلنگانہ تحریک سے دور رہنے والے وزراء کے ذریعہ ملازمین کے خلاف بیانات دیئے جارہے ہیں جس سے دلبرداشتہ ہوکر کئی ملازمین نے خودکشی کرلی۔

ان وزراء کو عوام معاف نہیں کریں گے۔ انہوں نے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر کیشو رائو کو مشورہ دیا کہ وہ مداخلت کرتے ہوئے چیف منسٹر سے بات چیت کریں۔ پونم پربھاکر نے افسوس کا اظہار کیا کہ چیف منسٹر سے کیشو رائو ملاقات کے لیے تیار نہیں ہیں۔ کے سی آر نے تلنگانہ تحریک کے دوران آر ٹی سی کو حکومت میں ضم کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب انتخابی منشور میں یہ وعدہ شامل نہ ہونے کا بہانہ بنایا جارہا ہے۔ وزیر ٹرانسپورٹ پی اجئے کمار پر تنقید کرتے ہوئے پونم پربھاکر نے کہا کہ ہڑتال کی تائید کرنے والی جماعتوں سے ان کی زیراقتدار ریاستوں میں آر ٹی سی کو ضم کرنے کا مشورہ دینا مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی کو خانگیانے کے ذریعہ حکومت اثاثہ جات چیف منسٹر کے قریبی افراد میں تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے دیگر ملازمین کی تنظیموں اور عوام سے اپیل کی کہ وہ آر ٹی سی ہڑتال کی تائید کرتے ہوئے ملازمین کے مسائل کی یکسوئی میں تعاون کریں۔