تلنگانہ میں آبی بحران کا اندیشہ: سدھاکر ریڈی

   

چیف منسٹر کو مکتوب، ہنگامی منصوبہ تیار کرنے کا مطالبہ
حیدرآباد ۔ 21 ۔ جنوری (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن قانون ساز کونسل پی سدھاکر ریڈی نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ریاست میں پانی کے امکانی بحران سے نمٹنے کیلئے ہنگامی منصوبہ تیار کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ موسم گرما میں ریاست میں پینے کے پانی کا بحران پیدا ہوسکتا ہے کیونکہ ماہرین کے مطابق زیر زمین پانی کی سطح میں کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صورتحال سے نمٹنے کیلئے متعلقہ عہدیداروں کو احتیاطی اقدامات اور ایکشن پلان تیار کرنے کی ہدایت دی جائے۔ سدھاکر ریڈی نے کہا کہ پینے کے پانی اور زرعی اغراض کیلئے پانی کی سربراہی کے سلسلہ میں شدید بحران کا سامنا ممکن ہے۔ بارش کی کمی کے سبب کئی علاقوں کو ابھی سے قلت درپیش ہے۔ ریاست کے 31 اضلاع میں سے 13 اضلاع ایسے ہیں جہاں معمول سے بھی کم بارش ریکارڈ کی گئی۔ ریاست کے تقریباً تمام حصوں میں زیر زمین پانی کی سطح میں کمی واقع ہوئی ہیں جس سے 70 فیصد منڈل متاثر ہو سکتے ہیں ۔ ماہرین کے مطابق حیدرآباد کے بشمول آئندہ چند ماہ میں پانی کا بحران شدت اختیار کرے گا۔ اگر بورویلز سے مزید پانی حاصل کیا گیا تو بحران اور شدید ہوسکتا ہے۔ حکومت تلنگانہ کی رپورٹ کے مطابق 584 منڈلوں میں سے صرف 27 منڈلوں میں زائد بارش ہوئی جبکہ 204 منڈلوں میں معمول سے 20 تا 59 فیصد کم بارش ریکارڈ کی گئی ۔ 13 منڈلوں میں بارش برائے نام رہی جو صورتحال کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے۔ سدھاکر ریڈی نے چیف منسٹر سے اپیل کی کہ ابھی سے ہنگامی منصوبہ کو قطعیت دی جائے تاکہ پینے پانی اور آبپاشی کیلئے کوئی دشواری نہ ہو۔