تلنگانہ میں چار ماہ میں تین کروڑ کورونا ٹیکے دئے گئے

   

ایک سال میں جملہ تعداد 5 کروڑ تک پہونچ گئی ۔ پہلی اور دوسری خوراک شامل

حیدرآباد 15 جنوری ( سیاست نیوز ) عالمی سطح پر جاری کووڈ ٹیکہ اندازی مہم کے طور پر تلنگانہ میں گذشتہ چار ماہ کے دوران اہل افراد کو جملہ 3 کروڑ ٹیکے دئے گئے ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے کورونا سے نمٹنے کے اقدامات میںٹیکہ اندازی کو بہت زیادہ اہمیت دی جا رہی ہے ۔ گذشتہ سال سنکرانتی کے ایک دن بعد یعنی 16 جنوری 2021 کو ریاست میں ٹیکہ اندازی کا آغاز کیا گیا تھا ۔ حکومت کے محکمہ جات کی جانب سے جملہ پانچ کروڑ کرونا ٹیکوں کی ڈوز دی گئی ہیں۔ ٹیکہ اندازی کی مہم ابتداء میں ٹیکوں کی دستیابی کی وجہ سے ڈیلٹا لہر کے دوران قدرے سست رہی تھی ۔ ابتداء میں عوام میں بھی ٹیکہ لینے کے تعلق سے اندیشے تھے ۔ تاہم بعد میں یہ مہم تیزی اختیار کرگئی اور بہت تیزی کے ساتھ عوام کو کورونا کے ٹیکے دئے گئے ہیں۔ ریاستی محکمہ صحت کو پہلے ایک کروڑ ٹیکے دینے کیلئے چھ ماہ کا وقت درکار ہوا ۔ جون 29 تک محکمہ صحت کی جانب سے جملہ 1,08,72,157 ٹیکے دئے گئے تھے ۔ بعد میں مزید ایک کروڑ ٹیکے دینے کیلئے محض دو ماہ کا وقت درکار ہوا ۔ 15 ستمبر تک جملہ 2,04,68,926 ٹیکے دئے گئے تھے ۔ آئندہ چار ماہ میں یعنی 15 ستمبر سے 13 جنوری تک حکومت کے مختلف محکمہ جات کی جانب سے جملہ تین کروڑ ٹیکے اہل افراد کو دئے گئے ۔ ان میں ٹیکہ کی پہلی ڈوز اور دوسری ڈوز دونوں شامل ہیں۔ ریاستی حکومت کی جانب سے اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ نہ صرف محکمہ صحت بلکہ دوسرے متعلقہ محکمہ جات بشمول بلدی نظم و نسق و شہری ترقیات کے علاوہ پنچایتی راج ‘ پولیس اور محکمہ تعلیم کو بھی کورونا ٹیکے دینے کے عمل میں شامل کیا گیا ہے ۔ کہا جا رہا ہے کہ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے اپنے بارہا منعقدہ جائزہ اجلاسوں میں یہ بہت واضح کردیا تھا کہ تمام متعلقہ محکمہ جات کیلئے ٹیکہ اندازی ہی اولین ترجیح ہونی چاہئے ۔ اس کام کیلئے تمام محکمہ جات کو ایک دوسرے سے اشتراک کرنے کی ضرورت ہے ۔ حکومت کی جانب سے فیلڈ اسٹاف اور دوسرے ٹیکہ اندای مہم میں شامل عملہ کی ستائش بھی ایک سے زائد مواقع پر کی گئی ہے ۔ حکومت کا دعوی ہے کہ پوری شدت سے ٹیکہ اندازی مہم چلائے جانے کے نتیجہ میں عوام میں کورونا سے مقابلہ کیلئے قوت مدافعت میں اضافہ بھی ہوا ہے ۔