تلنگانہ میں کانگریس کی لہر اے بی پی ۔ سی ووٹر کا اوپنین پول سروے

   

17 کے منجملہ کانگریس 10 ، بی جے پی 5 ، بی آر ایس ایک اور مجلس کے ایک حلقہ پر کامیابی کی پیش قیاسی
حیدرآباد ۔ 17 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز ) : اسمبلی انتخابات کی طرح لوک سبھا انتخابات میں بھی کانگریس پارٹی تلنگانہ میں شاندار مظاہرہ کرتے دکھائی دے رہی ہے۔ مختلف ٹیلی ویژن اور سروے کرنے والی ایجنسیوں کے اوپنین پول میں اس کے اشارے مل رہے ہیں ۔ واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات میں تلنگانہ کے عوام نے 10 سال تک اقتدار میں رہنے والی بی آر ایس پارٹی کو شکست دیتے ہوئے کانگریس پارٹی کو حکومت تشکیل دینے کے لیے واضح اکثریت دی تھی ۔ بی آر ایس پارٹی 105 اسمبلی حلقوں سے گھٹ کر 39 اسمبلی حلقوں تک محدود ہوگئی تھی اور کانگریس پارٹی 5 اسمبلی حلقوں سے بڑھ کر 64 اسمبلی حلقوں تک پہونچ گئی ۔ وہیں بی جے پی کو 5 اسمبلی حلقوں کا فائدہ ہوا تھا جس کے پہلے تین ارکان اسمبلی تھے اس کی تعداد بڑھ کر اب 8 ہوگئی جب کہ مجلس کو نہ کوئی فائدہ ہوا اور نہ کوئی نقصان ہوا پہلے بھی اس کے 7 ارکان اسمبلی تھے ۔ مجلس نے ان حلقوں پر دوبارہ کامیابی درج کی ہے ۔ تلنگانہ میں کانگریس حکومت کے 130 دن مکمل ہوئے ہیں ۔ کانگریس پارٹی نے اسمبلی انتخابات سے قبل 6 گیارنٹی کا وعدہ کیا تھا ۔ حکومت نے اندرون 100 یوم پانچ گیارنٹی پر عمل کردیا ہے ۔ حکومت کی کارکردگی اطمینان بخش ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے کانگریس حکومت پر کوئی بھی وعدے کو پورا نہ کرنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے ۔ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر بی آر ایس اور بی جے پی عوام کے درمیان پہونچکر کانگریس حکومت اور چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کے خلاف تنقیدیں کررہی ہیں ۔ دوسری جانب حکمران جماعت کانگریس کی قیادت کرنے والے چیف منسٹر ریونت ریڈی لوک سبھا انتخابات کو حکومت کی کارکردگی کے لیے ریفرنڈم قرار دیتے ہوئے عوام سے رجوع ہورہے ہیں ۔ ریاست میں لوک سبھا انتخابات کے لیے جمعرات کو نوٹیفیکیشن جاری ہورہا ہے ۔ اس سے قبل تمام سیاسی جماعتوں نے اپنی انتخابی مہم میں شدت پیدا کردی ہے ۔ اے بی پی نیوز ۔ سی ووٹر نے تلنگانہ کے 17 لوک سبھا نشستوں کے لیے اوپنین پول جاری کیا ہے ۔ جس میں حکمران جماعت کانگریس پارٹی کو 42 فیصد ووٹوں کے تناسب سے 10 لوک سبھا حلقوں پر کامیابی حاصل ہونے کی پیش قیاسی کی ہے ۔ 27 فیصد ووٹوں کے تناسب سے کانگریس کے بعد دوسرے نمبر پر رہنے والی بی آر ایس پارٹی کو صرف ایک لوک سبھا حلقہ پر کامیابی دکھائی جارہی ہے ۔ اس کے بعد 26 فیصد ووٹ حاصل کرنے والی بی جے پی کی 5 لوک سبھا حلقوں پر کامیابی دکھائی جارہی ہے ۔ ووٹوں کے تناسب سے بی آر ایس سے ایک فیصد کم ووٹ حاصل کرنے کے باوجود جہاں بی آر ایس ایک حلقہ پر کامیابی درج کررہی ہے وہیں بی جے پی کی پانچ حلقوں پر کامیابی بتائی جارہی ہے اور ساتھ ہی ایک نشست تک محدود رہنے والی مجلس اپنے حلقہ پر کامیابی حاصل کرتے دکھائی دے رہی ہے ۔۔ 2