تلنگانہ میں 835 ڈگری و پوسٹ گریجویٹ کالجس بند

   

متحدہ ریاست آندھرا پردیش کی تقسیم کے بعد حکومت تلنگانہ کا سخت موقف ، انتظامیہ حکومت کی ہراسانی کا شکار
حیدرآباد ۔ 21 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : متحدہ ریاست آندھرا پردیش کی تقسیم کے ذریعہ نئی ریاست تلنگانہ کی تشکیل عمل میں آنے کے بعد سال 2014 تا 2018 تک تلنگانہ میں جملہ 835 ڈگری و پوسٹ گریجویٹ کالجس بند کردئیے گئے ۔ جن میں 228 ڈگری کالجس ، 149 انجینئرنگ کالجس ( بشمول اقلیتی کالجس ) اور 176 ایم ٹیک کالجس کے علاوہ 117 ایم بی اے اور 60 بی ایڈ کالجس شامل ہیں ۔ جب کہ سال 2014-15 تعلیمی سال کے دوران تلنگانہ میں جملہ 3351 پرائیوٹ کالجس پائے جاتے تھے ۔ لیکن تعلیمی سال 2018-19 میں یہ تعداد گھٹ کر 2516 ہوگئی ۔ ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہا کہ جہاں ایکطرف بڑے پیمانے پر کالجس بند کردئیے گئے وہیں موجودہ کالجس میں نشستوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ۔ اس طرح تعلیمی سال 2014-15 میں ریاستی سطح پر ( تلنگانہ میں ) 5,23,291 نشستیں تھیں اور اب جب کہ 835 کالجس بند ہوجانے کے باوجود نشستوں کی تعداد بڑھ کر 6,52,178 ہوگئی ہیں ۔ اس طرح 1,28,887 نشستوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ مذکورہ کالجوں میں داخلوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔ تعلیمی سال 2014-15 میں جملہ 3,77,344 نشستوں پر داخلہ دیا گیا تھا ۔ جب کہ تعلیمی سال 2018-19 میں جملہ 3,97,225 نشستوں پر داخلہ دیا گیا ۔ اس طرح جاریہ تعلیمی سال 19881 زائد نشستیں پر ہوئیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد پرائیوٹ ڈگری و پی جی اور پروفیشنل کالجوں میں زیر تعلیم طلباء کو فیس ری ایمبرسمنٹ کرنے کے لیے درکار رقومات کو پیش نظر رکھتے ہوئے تلنگانہ حکومت نے ان پرائیوٹ کالجس کے تعلق سے نئی پابندیاں اور نئے شرائط عائد کئے گئے اور ان پابندیوں و شرائط کی روشنی میں حکومت کی ایماء پر عہدیداران متعلقہ کی جانب سے معمولی نوعیت کی خلاف ورزیوں پر کالجس کے خلاف کارروائیوں کا آغاز کیا گیا اور عہدیداروں کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ حکومت نے تعلیمی معیار میں بہتری پیدا کرنے کے مقصد سے نئی پابندیاں اور نئے شرائط مرتب کر کے ان پر سختی کے ساتھ عمل آوری کرنے کی ہدایات دی ۔ جس پیش نظر ہی انہیں حکومت کی ہدایات پر سختی کے ساتھ عمل آوری کرنے پر مجبور ہونا پڑرہا ہے ۔ یہاں تک کہ حکومت کی ہدایات پر عمل کرنے کے اظہار کے لیے عہدیداروں کی جانب سے اچانک کالجوں کا دورہ کر کے معائنہ کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے تاکہ حکومت کی نظر میں عہدیداروں کی کارکردگی کا اظہار ہوسکے ۔ اس طرح حکومت اور متعلقہ عہدیداروں کی جانب سے کی جانے والی ہراسانیوں اور عائد کی جانے والی پابندیوں کے پیش نظر پرائیوٹ ڈگری ، پی جی و انجینئرنگ کالجوں کے انتظامیوں کے رضاکارانہ طور پر از خود اپنے کالجوں کو بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے متعلقہ محکمہ کو اطلاع دیتے ہوئے اپنے کالجوں کو بند کردیا ۔۔