تلنگانہ وقف بورڈ کے مختلف مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست قبول

   

بورڈ کی درخواست پر ہائی کورٹ کی اجازت ، ایک ہی عدالت میں مقدمات کی سماعت ہونے کی راہ ہموار
حیدرآباد۔یکم۔مارچ(سیاست نیوز) عیدگاہ گٹلہ بیگم پیٹ کی موقوفہ اراضی کے سلسلہ میں ہائی کورٹ میں جاری مختلف بنچوں پر جاری مقدمات کو یکجا کرنے کی تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کی درخواست کو چیف جسٹس نے قبول کرتے ہوئے ہدایت دی کہ تمام مقدمات کی ایک عدالت میں سماعت کے اقدامات کئے جائیں۔ تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کی جانب سے اڈہ گٹہ کو آپریٹیو ہاؤزنگ سوسائٹی کے علاوہ دیگر ایک مقدمہ میں تلنگانہ ہائی کورٹ میں سماعت کے بعد 7 فروری کو جاری کردہ احکام میں یہ کہا گیا تھا کہ ریاستی وقف بورڈ کی جانب سے گٹلہ بیگم پیٹ کی موقوفہ اراضی کا گزٹ نوٹیفیکیشن جاری کیا جانا غیر قانونی ہے اور اس اعلامیہ کو عدالت نے معطل کرنے کی ہدایت دی تھی جس کے خلاف صدرنشین تلنگانہ ریاستی وقف بورڈو رکن قانون ساز کونسل الحاج محمد سلیم کی ہدایت پر چیف ایکزیکیٹیو آفیسر جناب شاہنواز قاسم نے خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے ماہرین قانون سے مسلسل مشاورت کے بعد یہ درخواست داخل کی تھی کہ ریاستی وقف بورڈ کے خلاف ہائی کورٹ کی مختلف عدالتوں میں مقدمات دائر کرتے ہوئے قابضین بورڈ کو الجھانے کی کوشش کر رہے ہیں اسی لئے عیدگاہ گٹلہ بیگم پیٹ (مسجد عالمگیر) کی اراضی کے سلسلہ میں ہائی کورٹ میں جو بھی مقدمات زیر دوراں ہیں انہیں یکجا کرنے کی ہدایت دی جائے اورجن دو درخواستوں پر احکام جاری کرتے ہوئے اعلامیہ کی معطلی کا حکم دیا گیا ہے اس پر حکم التواء جاری کیا جائے ۔ تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کی اس درخواست کو چیف جسٹس نے سماعت کیلئے قبول کرلیا تھا جس پر آج مباحث کے بعد جاری کردہ احکام کے مطابق مذکورہ دونوں درخواستوں پر جاری کردہ اعلامیہ کی معطلی کے فیصلہ پر تاحکم ثانی التواء جاری کردیا گیا اور مسجد عالمگیر کی جملہ 90.18 ایکڑ اراضی کے سلسلہ میں موجود مقدمات کو یکجا کردیاجائے۔ جناب الحاج محمد سلیم نے اس فیصلہ پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی وقف بورڈ کی جانب سے اسٹینڈنگ کونسل کے علاوہ سینیئر وکیل سیتا رام مورتی کو مباحث کیلئے رکھا گیا تھا اور کسی بھی صورت میں ریاست میں موجود موقوفہ اراضیات کو تباہ ہونے نہیں دیا جائے گا اور نہ ہی ان پر قابضین کو برداشت کیا جائے گا۔ صدرنشین وقف بورڈ نے کہا کہ تلنگانہ ہائی کورٹ میں وقف بورڈ کو یہ بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے اور یہ سلسلہ جاری رہنے کی توقع ہے۔ جناب شاہنواز قاسم نے بتایا کہ وکلاء سے مشاورت اور قانونی ماہرین کی رائے حاصل کرتے ہوئے تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ میں مؤثر پیروی کو یقینی بنایا گیا جس کے نتیجہ میں یہ راحت حاصل ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عیدگاہ گٹلہ بیگم پیٹ کے تمام مقدمات کا یکجا ہونا تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کے لئے بہت بڑی راحت کا باعث ہے اور اب کوئی کسی اور عدالت یا فورم میں وقف بورڈ کو ہراساں کرنے کیلئے مقدمات دائر نہیں کرپائیں گے اور نہ ہی عدالتوں کو گمراہ کرنے کی کوئی گنجائش باقی رہی ہے ۔