تلنگانہ کے ساتھ مرکز کے سوتیلے سلوک کا الزام بے بنیاد : دتاتریہ

,

   

مختلف پراجکٹس کی تکمیل کیلئے فنڈز کی اجرائی، ٹی آر ایس پرعوام کو گمراہ کرنے کا الزام
حیدرآباد۔/6 جنوری، ( سیاست نیوز) سابق مرکزی وزیر اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ بنڈارو دتاتریہ نے مرکزی حکومت پر ٹی آر ایس کارگذار صدر کے ٹی آر کے الزامات کو حقائق سے بعید قراردیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے دتاتریہ نے کہا کہ مودی حکومت اُصول و ضوابط کے ساتھ کام کررہی ہے۔ تمام ریاستوں کے ایم پیز کے ساتھ حکومت آگے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے غیر بی جے پی ریاستوں سے حکومت کے سوتیلے سلوک کے الزام کو مسترد کردیا اور کہا کہ بی جے پی ایسے نظریات پر یقین نہیں رکھتی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ لوک سبھا انتخابات میں عوام کی تائید بی جے پی کے حق میں رہے گی اور بی جے پی دوبارہ برسراقتدار آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس قائدین بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے تلنگانہ میں عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے چار برسوں میں مرکزی حکومت کی جانب سے ایک پیسہ جاری نہ کرنے کا الزام مضحکہ خیز ہے جبکہ مرکز نے مختلف صورتوں میں 2 لاکھ کروڑ روپئے کی گرانٹ جاری کی ہے۔ 11 آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر، 24 گھنٹے برقی کی سربراہی، پاور گرڈ کو مربوط کرنے، یادادری پاور پراجکٹ کیلئے 50,000 کروڑ مختص کئے گئے۔ این ٹی پی سی سے 4000 میگاواٹ کا حصول، محبوب نگر میں 1000 میگا واٹ کے سولار پاور پراجکٹ کے قیام، تلنگانہ میں 23 گھنٹے برقی کی سربراہی کے سلسلہ میں مرکز نے ہر ممکن تعاون کیاہے۔ تلنگانہ میں 2400 کلو میٹر قومی شاہراہوں کو مرکزی حکومت نے 5600 کلو میٹر تک توسیع دی ہے جس کے لئے 60,000 کروڑ خرچ کئے گئے۔ مرکز نے تلنگانہ کیلئے ایمس کو منظوری دی۔ ورنگل میں ٹیکسٹائیل پارک، کریم نگر۔ نظام آباد ریلوے لائن کی تکمیل کو تلنگانہ حکومت فراموش کرچکی ہے۔ ریاست کیلئے مرکز نے 2 لاکھ 10 ہزار مکانات کو منظوری دی ہے۔ ریاستی حکومت کے تساہل کے سبب وزیر اعظم سڑک یوجنا کے تحت 1700 کروڑ روپئے خرچ کئے بغیر واپس ہوگئے۔ ریاستی حکومت نے اس پراجکٹ کیلئے اپنے حصہ کی رقم جاری نہیں کی۔ انہوں نے ٹی آر ایس قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ حقائق کے برخلاف بیان بازی ترک کردیں۔