تلنگانہ کے 200 سے زائدمنڈل خشک سالی کا شکار

   

حیدرآباد ۔ 5 ۔ اپریل (سیاست نیوز) تلنگانہ میں زیر زمین پانی کی سطح میں کمی کے نتیجہ میں کئی اضلاع خشک سالی کی صورتحال کی طرف پیشرفت کر رہے ہیں۔ اگرچہ موسم گرما کا مکمل آغاز نہیں ہوا لیکن ریاست کے تقریباً 200 سے زائد منڈل خشک سالی کی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔ پینے کے پانی اور فصلوں کو سیر آب کرنے کیلئے پانی کی قلت پیدا ہوچکی ہے۔ کھڑی فصلوں کو نقصان سے بچانے کیلئے کسان پریشان ہیں اور انہیں حکومت کی جانب سے ٹھوس اقدامات کا انتظار ہے۔ اپوزیشن اور حکومت خشک سالی کی صورتحال پر ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔ تلنگانہ حکومت نے 10 آئی اے ایس عہدیداروں کو مختلف اضلاع میں پانی کی سربراہی کی ذمہ داری دی ہے جو جولائی تک متعلقہ اضلاع میں قیام کرتے ہوئے صورتحال پر نظر رکھیں گے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ جون اور جولائی میں مانسون کی آمد کے بعد پانی کے بحران پر قابو پالیا جائے گا۔ کئی اضلاع میں زیر زمین پانی کی کمی کے نتیجہ میں بورویلز سوکھ چکے ہیں۔ دریائے گوداوری اور کرشنا میں سطح آب میں کمی کے نتیجہ میں 201 ریونیو منڈل بحران سے دوچار ہیں۔ جس کی وجہ سے کسان پریشان حال ہیں اس صورتحال کو دیکھیتے ہوئے حکومت نے ترجیحی بنیادوں پر پینے کے پانی کی سربراہی کا فیصلہ کیا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ خشک سالی منڈلوں میں پینے کے پانی کا سنگین مسئلہ درپیش ہیش ۔ جبکہ دوسرے مرحلہ میں فصلوں کو پانی سیراب کیا جائے گا۔ 1