تہاڑ جیل میں سیسو ڈیا کو”خطرناک“مجرموں کے ساتھ رکھنے کا اے اے پی نے لگایا الزام

,

   

ایک بیان میں تہاڑ جیل انتظامیہ نے کہاکہ ”منیش سیسوڈیا کو ان کی سکیورٹی ذہن میں رکھتے ہوئے ایک علیحدہ وارڈ دیاگیاہے۔ اس وارڈ میں کم سے کم قیدی ہیں جو غنڈہ عناصر نہیں ہیں او رجیل میں ان کا برتاؤ بہت اچھا ہے“۔


نئی دہلی۔مذکورہ عام آدمی پارٹی نے چہارشنبہ کے روز جیل کے اندر سابق ڈپٹی چیف منسٹر منیش سیسوڈیاکی ”سیفٹی“ کو لے کرتشویش کااظہار کیااور الزام لگایا کہ انہیں ”خطرناک“ مجرموں میں رکھا گیا ہے‘ ان الزامات کا جیل اتھاریٹیز نے انکار کیاہے۔

اے اے پی قومی ترجمان سوربھ بھردواج نے الزام لگایا کہ سیسوڈیا کو تہاڑ جیل میں دیگر مجرموں کے ساتھ رکھا گیا ہے اور ”ویپاسنا“ سیل سے انکار کردیاگیاہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ عدالت سے منظوری کے بعد بھی سیسوڈیا کو ”ویپاسنا“ سل میں فراہم نہیں کیاگیاہے۔

بھردواج نے کہاکہ ”منیش سیسوڈیا کے لئے جیل میں ویپاسنا سل کی ایک درخواست کی گئی تھی جس کو عدالت نے منظوربھی کردیا ہے۔ عدالت کی منظوری کے باوجود سیسوڈیا جیل نمبر 1میں مجرموں کے ساتھ رکھے گئے ہیں۔

مرکز کو جواب دینا ہوگا کہ انہوں نے ایسا کیوں کیا ہے“۔۔ سینئر اے اے پی لیڈر سنجے سنگھ نے بی جے پی اور مرکز دونوں پر شدید برہمی کااظہار کیا او رالزام لگایا کہ سی بی ائی اور ای ڈی جیسی مرکزی اداروں کا ”بیجا استعمال“کیاجارہا ہے۔

ایک بیان میں تہاڑ جیل انتظامیہ نے کہاکہ ”منیش سیسوڈیا کو ان کی سکیورٹی ذہن میں رکھتے ہوئے ایک علیحدہ وارڈ دیاگیاہے۔

اس وارڈ میں کم سے کم قیدی ہیں جو غنڈہ عناصر نہیں ہیں او رجیل میں ان کا برتاؤ بہت اچھا ہے“۔سیسوڈیا کوسی بی ائی نے ایکسائز پالیسی معاملے میں گرفتار کیاہے۔

فی الحال وہ عدالتی تحویل میں ہیں۔اے اے پی کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات پر ردعمل پیش کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر منوج تیواری نے اے اے پی عوام کو ”گمراہ کرنے کی کوشش“ کرنے کا الزام لگایا ہے کیونکہ تہاڑ جیل دہلی حکومت کے محکمہ جیلوں کے تحت آتی ہے۔