تیسرا محاذ بی جے پی کی مدد کرے گا ‘کانگریس محاذ کی مخالف

,

   

کانگریس پلینری اجلاس میں سیاسی اور آئین میں ترمیمات پر مشتمل قراردادیں منظور
مودی حکومت کو بے دخل کرنے کی خواہاں جماعتوں کیساتھ الیکشن لڑنے کا فیصلہ

رائے پور :کانگریس نے واضح کر دیا ہے کہ وہ سال 2024 میں ہونے والے عام انتخابات میں 2004 کی طرح اتحا د کرے گی اور وہ ان تمام پارٹیوں کے ساتھ مل کر کام کرے گی جو موجودہ بی جے پی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے حق میں ہیں۔ ویسے تو یہ بات کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے نے اپنے خطاب میں بھی کہی ہے لیکن جس سیاسی قرارداد کو موجود ہ پلینری میں منظور کیا گیا ہے اس سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ کانگریس بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لئے سیاسی پارٹیوں سے اتحاد کر سکتی ہے۔منظور کی گئی سیاسی قرارداد میں بہت سی سیاسی باتیں کہیں گئی ہیں لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ اگر تیسرا محاذ بنتا ہے تو وہ مرکز کی بی جے پی حکومت کی مدد کرے گا۔ منظور کی گئی قرارداد میں یہ بات واضح کہی گئی ہے کہ ’سیکولر قوتوں کا اتحاد ہی کانگریس کی پہچان ہے۔ کانگریس کو اپنے ذہن اور ہم خیال سیاسی پارٹیوں کی شناخت اور اتحاد کے لئے کام کرنا ہوگا اور کانگریس کو ان پارٹیوں کو ساتھ لینا ہوگا جو کانگریس کے نظریہ سے اتفاق رکھتی ہیں۔‘‘منظور کی گئی قرارداد میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ کانگریس ملک کو اندھیرے اور موجودہ اقتدار کی تکالیف سے عوام کو راحت پہنچائے گی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ تما م ادارے جن میں ذرائع ابلاغ بھی شامل ہے، جن کو موجودہ اقتدار نے ختم کر دیا ہے ان کی بحالی کے لئے اقدام کئے جائیں گے۔قرار داد میں کہا گیا ہے کہ مرکزی ایجنسی جن میں ای ڈی، این آئی اے، سی بی آئی شامل ہیں ان کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے اس کے غلط استعمال کو روکنے کی سمت میں قدم اٹھائے جائیں گے۔قرارداد میں عدلیہ کے مسئلہ پر بھی بات کہی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ کانگریس عدلیہ کی آزادی کو برقرار رکھنے کے لئے قدم اٹھائے گی۔ منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ذرائع ابلاغ کی آزادی اور اس کو خود ریگلولیٹ کرنے کے لئے قدم اٹھائے جائیں گے جس میں کانگریس قانون سازی بھی کرے گی۔کانگریس پارٹی کے آئین میں ترمیمات پر مبنی قرارداد بھی منظورکی گئی ہیکانگریس پلینری اجلاس کے دوران پارٹی کے آئین میں جن ترمیمات کی بات کی گئی ہے ان میں سماجی انصاف کی شروعات کرتے ہوئے ایس سی، ایس ٹی، او بی سی، پسماندہ طبقات وغیرہ کے لئے 50 فیصد ریزرویشن دیا جائے گا۔لوک سبھا-اسمبلی انتخابات میں نصف سیٹیں 50 سال سے کم عمر والوں کو دی جائیں گی۔کانگریس تنظیم میں پولنگ بوتھ سے لے کر قومی سطح تک سوشل آڈٹ ہوگا۔ترقی پسند انداز میں تبدیلی – تیسری جنس کو جگہ دی جائے گی اور والد کے نام کے ساتھ والدہ کا نام اور بیوی کا نام بھی لکھا جائے گا۔ملک بھر میں لوک سبھا کی مخصوص نشستوں پر انتخابات سے قبل نئی اور نوجوان قیادت تیار کی جائے گی۔منموہن سنگھ، سونیا گاندھی اور راہول گاندھی سی ڈبلیو سی کے تاحیات رکن ہوں گے۔