تین طلاق بل پر روشی شنکر پرساد نے کہاکہ”کیامیں انہیں (مسلم خواتین) کو فٹ پاتھ پر روتا چھوڑ دوں“

,

   

کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے روی شنکر پرساد نے کہاکہ یہ 1986سے روکا ہوا تھا‘ جب راجیو گاندھی نے شاہ بانو کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو بدلتے ہوئے ایک بل منظور کیاتھا۔

نئی دہلی۔فوری طور پر دی جانے والی تین طلاق بل کی مدافعت میں وزیرقانون روی شنکر پرساد نے کہاکہ حکومت حکومت مجبور او رلاچار مسلم خواتین کو ”روتے بلکتے فٹ پاتھوں پر نہیں چھوڑ سکتی“ ہے۔

کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے روی شنکر پرساد نے کہاکہ یہ 1986سے روکا ہوا تھا‘

جب راجیو گاندھی نے شاہ بانو کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو بدلتے ہوئے ایک بل منظور کیاتھا۔بل پر بحث کے دوران جواب دیتے ہوئے پرساد نے کہاکہ ملک اب سمجھدار ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ”بدلتے ہندوستان کو انہیں سمجھنے دیاجائے‘ شفافیت کے ساتھ کی جانب والی پہل جو مثبت تبدیلی کے لئے عوام اس کی حمایت کرنا چاہارہی ہے“۔

خلاف ورزی کرنے والوں کے لئے تین سال کی جیل کو حق بجانب قراردیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سابق کی کانگریس حکومت کی جانب سے منظور شدہ قوانین میں ہندو مردوں کی جانب سے کی جانے والی شادیوں اور ڈوری کو ممنوعہ قراردیتے ہوئے جیل کا زمرہ موجود ہے۔

پرساد نے کہاکہ ”ہندو میریچ ایکٹ میں ضرورت کے مطابق حقوق کے لئے لائی جانے والی ہول سیل ترمیمات پر کیوں کوئی مذہبی مسلئے کے حوالے سے سوال نہیں اٹھایاگیا۔

شادی کو کالعدم قراردیاگیا۔ نہ صرف باطن قراردیاگیا بلکہ سات سال کی قید کی سزا کیوں دی گئی؟اسوقت کسی نے نہیں کہا گھر والوں کا گذار کیسے ہوگا۔

ڈوری پرہیبیشن ایکٹ پر کسی نے سوال کھڑا نہیں جب شوہر جیل چلا جائے گا‘ کس طرح وہ اپنی بیوی او ربچوں کا گذارا کرے گا“۔انہو ں نے کہاکہ ”کوئی سوال پوچھا نہیں گیا۔ جب سیکشن 498اے سامنے الے تین سال کی سزا اور خلاف ورزی کرنے والے کو ضمانت نہیں‘

اس پر سوال کھڑے نہیں کئے گئے“۔ گھریلو تشدد پر مشتمل 498اے ائی پی سی کی دفعہ ہے۔ جس میں کسی عورت کو شوہر یا اس کے رشتہ داروں کی جانب سے بربریت کاسامنا کرنے پر عائد کیاجاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ تمام قوانین کانگریس نے منظور کئے ہیں‘ جو تاہم1986کے شاہ بانو کیس میں دم توڑ چکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ”کانگریس کا موقف 1986میں کہاتھا‘ شاہ بانو سے شاہ یارا بانو تک‘ آپ کا موقف کیا ہے‘

آیا اس سے قطعی نظر ہوکر کہ آپ 44یا 52سے کم ہوئے ہیں۔ میں نہیں جانتا مستقبل میں کیاہوگا“۔

پرساد کانگریس کے اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد سے کہاکہ وہ اس بات کاجائزہ لیں کہ کیوں کانگریس 1984میں 400سے زائد سیٹیں حاصل کرنے کے بعد لوک سبھا میں اس کے بعد سے کیوں اس قدر ذاتی طور سے اکثریت میں نہیں ائی۔

منسٹر نے کہاکہ ہم ایسی خواتین کو نہیں چھوڑسکتے جنھیں واٹس ایک یا پھر اس طرح کے طریقے سے تین طلاق دے کر چھوڑ دیاجائے۔

انہو ں نے کہاکہ کیا میں ان عورتوں کو فوٹ پاتھوں پر روتا بلکتا چھوڑ دوں“۔

مذکورہ وزیرقانون نے کہاکہ بی جے پی کو ممکن ہے کہ مسلم کمیونٹی سے کم ووٹ ملے ہیں مگر وہ انہیں ملک کی حصہ کے طور پر تسلیم کرتی ہے اور ’سب کا ساتھ‘ سب کاوکاس‘ سب کاوشواس‘ کے اصولوں پر کام کررہی ہے۔

پرساد نے کہاکہ بل کوسیاسی زوایہ سے نہیں بلکہ انسانیت‘ عورت کی خود مختاری اور جنسی مساوات کے زوایہ سے دیکھیں۔

پرساد نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی تین طلاق کے واقعہ منظرعام پر ائے ہیں