جرمنی او رویتنام کی طرح ہندوستان اور پاکستان دونوں کو بھی ایک ہوجا نا چاہئے ۔ مارکنڈے کاٹچو

,

   

نئی دہلی ۔سپریم کورٹ کے سابق جج مارکنڈے کاٹچو نے کہاکہ امن کی آشا احمقوں کی جنت بن گئی ہے اور لوگوں کو بے وقوف بنایاجارہا ہے۔

مذکورہ تحریک کا دو بڑے میڈیا اداروں کی جانب سے مشترکہ طور پر آغام کیاگیا ہے جس میں پاکستان کے جنگ گروپ اور ہندوستان کے ٹائمز آف انڈیا گروپ شامل ہیں جس کا مقصد ہندوستان او رپاکستان کے مابین رشتوں میں مضبوطی لانااور دونوں علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو باہم مدد پہنچانا ہے۔

اس کے ایک ویب سائیڈ امن کی آشا ڈاٹ کام بھی چلائی جارہی ہے۔ سابق جج نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ ’ امن کی آشا احمقوں کی جنگ بنی ہوئے اور لوگوں کو بے وقوف بنایاجارہا ہے‘۔

پاکستانی کہانیوں کے لئے لکھے اپنے مضمون میں کاٹجو نے لکھا ہے ’’ وہیں یہ ( امن کی آشا) سننے میں اچھا لگاتا ہے‘ اور اس کے لئے ہندوستان و پاکستان کے درمیان کچھ لوگوں سے لوگوں کے تعلق کو فروغ ملتا ہے تو یہ کچھ کار آمد ہوگا‘ اس میں کچھ حد تک اس رائے کو تبدیل کرنے میں مدد ملے گی جس میں کہاجاتا ہے کہ سرحد کے اس پار رہنے والے لوگوں شیطان ہیں‘ اس کے باوجود میری رائے میں اس کی بنیادی مقصد درست نہیں ہے اور یہ حقیقت میںیہ لوگوں کو دھوکہ دے رہے ہیں‘‘۔

انہو ں نے کہاکہ ’’ ہندوستان اور پاکستان( او ربنگلہ دیش) درحقیقت ایک ملک ہیں ‘دونوں کی تہذیب میںیکسانیت ہے ‘ اور یہ مغل کے دور سے ہیں۔

تقسیم ہندجو1947میں رونما ہوا وہ انگریزیوں کا تاریخی سازش تھی‘ جو دوقومی نظریہ( ہندو ؤں او رمسلمانوں کی دوقومیں ہیں) کے متعلق بوگس تھیوری پر مشتمل ہے‘یہ انگریزوں کی سازش تھی جس کے ذریعہ وہ پھوٹ ڈالو اور حکومت کرو کی سونچ پر کام کرتے تھے تاکہ ہندوؤں او رمسلمانوں کے درمیان میں لڑائی کراسکیں‘‘۔ انہوں نے مزیدکہاکہ’’ پاکستان ایک فرضی اور مصنوعی ملک ہے‘‘