جموں کشمیر‘ لداخ کے لئے حکومت 85مرکزی اسکیمات کو دی گئی توسیع

,

   

ریاستی انتظامیہ نے اتوار کے روز جمو ں او رکشمیر کا پرچم سری نگر میں سیول سکریٹریٹ کی عمارت سے اتار دیا‘ اب وہاں پر صرف قومی پرچم لہرارہا ہے

نئی دہلی۔گورنر ستیہ پال ملک نے اتوار کے روز اعلان کیا ہے کہ جموں اور کشمیر کے علاوہ لداخ کے لئے 85مرکزی اسکیمات جس میں کسانوں‘ ویلفیر کے متعلق اسکیمات بھی شامل ہیں توسیع دی جائے گی

۔نئی دہلی میں سابق یونین منسٹر ارون جیٹلی کو خراج پیش کرنے کے لئے آئے ہوئے ستہ پال ملک نے کہاکہ ”اگر کمیونکشن پر تحدیدات سے زندگیاں بچائیں گئیں تو اس میں برا کیاہے؟۔

سابق میں جب کبھی کوئی بحران کشمیر میں آیا کم سے کم پچاس لوگ پہلے ہی ہفتہ میں مارے گئے۔ ہماری رویہ یہی تھا کہ کسی بھی انسانی زندگی کو نقصان نہ پہنچے۔

مزید دس دنوں تک کوئی فون کنکشن نہیں ہوگا۔ ہم بہت جلد تمام چیزوں کااحیاء عمل میں لائیں گے“۔

ریاستی انتظامیہ نے اتوار کے روز جمو ں او رکشمیر کا پرچم سری نگر میں سیول سکریٹریٹ کی عمارت سے اتار دیا‘ اب وہاں پر صرف قومی پرچم لہرارہا ہے۔

ایک افسر نے کہاکہ اب تک سرکاری دفاتر سے بھی ریاستی پرچم ہٹادیاجائے گا۔

درایں اثناء وزرات داخلہ کے عہدیداروں نے کہاکہ وادی میں سوائے کچھ واقعات کے تمام حالات پرامن ہیں۔جموں کشمیر پولیس نے اتوار کی رات کو ٹوئٹ کیاکہ”آج بھی حالات پرامن رہے۔

کوئی ناخوشگوار واقعہ کی جانکاری نہیں ہے“۔ مذکورہ جموں او رکشمیر انتظامیہ نے ایم ایچ اے کو جانکاری دی ہے کہ تمام ضروری ادوایات دستیاب ہیں اور 80فیصد میڈیکل کی دوکانیں کھلی ہیں۔

ایک بیان میں مذکورہ ایم ایچ اے نے کہاکہ ”سری نگر میں 1165میڈیکل کی دوکانیں کھلی ہیں۔ کشمیر وادی میں 7630میں سے 4331میڈیکل کی دوکانیں کھلی ہوئی ہیں‘

جس کی مجموعی گنجائش 65فیصد ہے“۔ ریاستی حکومت نے اپنے بیان میں کہاکہ ”دونوں تک وادی میں بے بی فوڈ کی قلت تھی۔

تازہ اسٹاک حاصل کرلیاگیاہے۔

جو اگلے تین ہفتوں کے لئے کافی ہے۔ جموں اور چندی گڑھ پر فی کس تین افراد کو متعین کردیاگیا ہے جو ادوایات او ربے بی فوڈ روانہ کریں گے“۔

درایں اثناء کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو اپوزیشن لیڈران کے وفد کے ساتھ سری نگر میں داخل ہونے سے روک دیاگیا۔

اپنے ٹوئٹ میں انہو ں نے کہاکہ ”اپوزیشن لیڈران اور پریس کو عامرانہ انتظامیہ اور بے رحمانہ فورسس جو جموں اور کشمیر کی عوام پر مسلط کردی گئی ہے کا ایک مزہ چکنے کا موقع ملا ہے“