جون میں سرکاری ملازمین کو مکمل تنخواہ اور پنشن کی ادائیگی پر غور

,

   

ریاست کی آمدنی پر انحصار، چیف منسٹر کے سی آر عنقریب جائزہ اجلاس منعقد کریں گے
حیدرآباد۔ کورونا لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں حکومت نے معاشی بحران پر قابو پانے کیلئے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنرس کے وظیفہ میں کٹوتی کا فیصلہ کیا ہے لیکن ملازمین کی تنظیموں کی جانب سے ماہِ جون کی مکمل تنخواہ کی ادائیگی کیلئے حکومت پر دباؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ معاملہ ہائی کورٹ تک پہنچ گیا جسکے بعد حکومت نے آرڈیننس جاری کرکے تنخواہ اور پنشن میں کٹوتی کا باقاعدہ قانونی اختیار حاصل کرلیا۔ سرکاری ملازمین میں مسلسل بے چینی کو محسوس کرتے ہوئے حکومت جون کی تنخواہ اور پنشن مکمل ادا کرنے پر غور کررہی ہے۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ریاست کی معاشی صورتحال پر جائزہ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں ریاست کی آمدنی کے اعتبار سے مکمل تنخواہ اور پنشن کی ادائیگی کا فیصلہ کیا جائے گا۔ چیف منسٹر آئندہ چند دنوں میں ریاست کی معاشی صورتحال کا جائزہ لیں گے اور اگر آمدنی اطمینان بخش نہیں ہوئی تو پھر جون کی تنخواہ اور پنشن کٹوتی کے ساتھ ادا کئے جائیں گے۔ حکومت کے ذرائع کے مطابق مکمل تنخواہ کی ادائیگی کا انحصار آمدنی میں اضافہ پر ہے۔ گذشتہ تین ماہ سے معاشی بحران اور کوویڈ ۔19 وباء کے پیش نظر سرکاری ملازمین کو 50 فیصد تنخواہ ادا کی جارہی ہے۔ آل انڈیا سرویس ملازمین کی تنخواہوں میں 60 فیصد اور چیف منسٹر ، وزراء کے بشمول عوامی نمائندوں،

مختلف کارپوریشنوں کے صدورنشین کی تنخواہوں میں 75 فیصد کٹوتی کی گئی۔ گذشتہ تین ماہ سے پنشن میں 25 فیصد کٹوتی کی جارہی ہے۔ ڈاکٹرس، پولیس اور صفائی عملے کو کٹوتی سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹرس، ہیلت کیئر ورکرس اور سینٹیشن ورکرس کو اضافی رعایتیں دی جارہی ہیں کیونکہ وہ راست طور پر کورونا کی صورتحال سے نمٹنے میں مصروف ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ گذشتہ دو ماہ کے مقابلہ میں تلنگانہ کی آمدنی میں قابل لحاظ اضافہ ہوا ہے۔ ماہِ مئی میں 3000 کروڑ کی آمدنی ہوئی جبکہ عام حالات میں ہر ماہ کی آمدنی12000 کروڑ ہوتی ہے۔ توقع کی جارہی ہے کہ جاریہ ماہ ریاست کا ریونیو 10000 کروڑ تک پہنچ جائے گا جس میں 4000 کروڑ قرض شامل ہے۔ حکومت نے رعیتو بندھو اسکیم کے تحت کسانوں کو رقومات کی اجرائی کیلئے قرض حاصل کیا ہے۔ تاحال 1500 کروڑ جاری کئے گئے اور باقی رقم بہت جلد جاری کردی جائے گی۔ اسی دوران ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے قائدین نے وزیر فینانس ہریش راؤ سے ملاقات کرتے ہوئے یادداشت پیش کی جس میں جون کی تنخواہ مکمل ادا کرنے کی اپیل کی گئی۔ عام طور پر تنخواہوں کے بلز ہر ماہ کی 25 تاریخ تک تیار کرلئے جاتے ہیں لہذا توقع ہے کہ چیف منسٹر آئندہ دو دن میں سرکاری ملازمین اور پنشنرس کی ادائیگی کے بارے میں فیصلہ کرلیں گے۔