جیٹلی کے جبری متضاد تبصرے پر چدمبرم کی تنقید

   

نئی دہلی ۔20 مارچ ۔( سیاست ڈاٹ کام ) حکومت کے ساتھ عدم اتفاق کرنے والے نے جبراً متضاد بیان دیا ہے ، کیا کوئی بھی جو اس سے اتفاق کرتا ہے اس بیان کو اُس کی اپنی آواز سمجھ سکتا ہے ۔ سینئر کانگریس قائد پی چدمبرم نے آج مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی سے سوال کیا؟ مرکزی وزیر فینانس نے 108 ماہرین معاشیات اور سماجی سائنسدانوں کو ’’جبری متضاد‘‘ بیان دینے کیلئے تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ ان افراد نے سیاسی صنعت کے بارے میں اندیشے ظاہر کئے تھے اور اپنی دلیل کے ثبوت میں اعداد و شمار پیش کئے تھے ۔ اپنے بیان میں جو منگل کے دن شائع ہوا جیٹلی نے کہا تھا کہ یہ جبری متضاد بیانات ہیں جنھیں دوہرایا گیا ہے اور یادداشت پر دستخط کئے گئے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ یہ موجودہ حکومت کے خلاف اہم سیاسی مسائل پر دیئے گئے ہیں۔ جیٹلی سے درخواست کرتے ہوئے چدمبرم نے اپنے ٹوئٹر پر تحریر کیا کہ جیٹلی کے بموجب جو حکومت سے اتفاق نہیں رکھتے ، یہ جبری متضاد بیان ہے ۔ کیا ہم یا کوئی بھی جو ہمیشہ حکومت کے ساتھ اتفاق کرتا آیا ہے کیونکہ یہ ’’ہز ماسٹرس وائس ‘‘ ہے ۔ کئی ماہرین معاشیات اور سماجی سائنسدانوں بشمول ژاں پیریز اور دیگر الہٰ آباد یونیورسٹی کے پروفیسرس ایملی بریزا (ہارورڈ یونیورسٹی ) ، ستیش دیشپانڈے (دہلی یونیورسٹی ) ، ایس تھرڈرلو (ایم آئی ٹی ، یو ایس ) اور جیاتی گھوش (جے این یو ) نے گزشتہ ہفتہ اپیل کرتے ہوئے اپنے اندیشے سیاسی تبادلۂ خیال پر ظاہر کئے تھے جس میں ہندوستان میں دستیاب اعداد و شمار پیش کئے گئے تھے ۔