حجاب معاملہ۔ شیموگا میں اسٹوڈنٹس نے اسکارف نکالنا سے کیاانکار

,

   

کرناٹک میں ’حجاب‘ پر بڑھتی بحث کے درمیان مسلم اسٹوڈنٹس سے ریاست بھر میں تعلیمی اداروں میں داخلہ کے لئے سروں سے اسکارف ہٹانے کے لئے مجبور کیاگیاہے۔ان میں سے بعض کو اپنے گھر واپس لوٹنے پرمجبور ہونا پڑا کیونکہ انہوں نے اسکولوں او رکالجوں میں بغیر اسکارف کے داخل ہونے سے انکار کیاہے۔

ٹوئٹر پر ایک ویڈیو شیئر کیاگیا جس میں مسلم اسٹوڈنٹس کے ایک گروپ کو کالج انتظامیہ کی جانب سے دور کردیاجارہا ہے کیونکہ انہوں نے کرناٹک ہائی کورٹ کے حالیہ حکم نامہ کو ماننے سے انکار کیاہے۔

ایک ٹوئٹر صارف محمد حبیب الرحمن نے اس کو مسلمانوں کو قانونی طریقے سے کچلنے کا ایک واقعہ قراردیاہے۔ٹوئٹر پر انہوں نے لکھا کہ”حجابی مسلم اسٹوڈنٹس کو شیموگا میں حجاب نکالنے سے انکار کرنے پر کیمپس چھوڑ دینے کو کہا جارہا ہے۔

ہائی کورٹ کا عبوری آرڈر مذہبی آزادی کے خلاف ہے۔

یہ مسلمانوں کو قانونی طریقے سے کچلنا ہے۔ مسلم عورتوں سے کہاجارہا ہے کہ انہیں اپنی تعلیم او رعقیدہ میں دونوں سے ایک کواختیار کریں“۔

حجاب معاملہ
جنوری میں اس وقت حجاب پر کشیدگی منظرعام پر ائے جب کرناٹک کے اڈوپی میں ایک پری یونیورسٹی کالج میں حجاب نکال پر کلاسیس میں شامل ہونے کا اسٹوڈنٹس پر زوردیاگیاتھا۔

یہ معاملے اس وقت طول پکڑا جب اڈوپی سے نکل کر حجاب پر کشیدگی ساری ریاست کرناٹک میں پھیل گئی او راس کے جواب میں بھگوا دھاری اسٹوڈنٹس نے بھی کالجوں او راسکولوں میں بھگوا کے استعمال کرتے ہوئے مظاہرہ شرو ع کردئے تھے۔

مذکورہ ریاست اس بات کا فیصلہ کرنے کے لئے کسی بھی مذہبی لباس‘ بشمول حجاب کے فیصلے تک رسائی کے لئے منظوری دینا یا روکنے کے لئے رپورٹ کی تیاری کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کے لئے مجبورہوئی ہے۔

تاہم بھگوا دھاری اور مسلم اسٹوڈنٹس کے احتجاجی مظاہر ے ریاست بھر میں بڑھتے جارہے تھے جس کی وجہہ سے حکومت اگلے کچھ دنوں کیلئے ریاست کے تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا اعلان کرناپڑا تھا۔

فی الحال کرناٹک ہائی کورٹ ایک پی یو کالج اڈوپی کی حجابی لڑکی کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر سنوائی کی جاری ہے‘ جہاں سے اسٹوڈنٹس کو اب تک کوئی عبوری راحت نہیں ملی ہے۔

ریاست میں بند کئے جانے کے بعد دوبارہ کھولنے کی تعلیمی اداروں کو ہدایت دی گئی ہے‘ اور کہاگیا ہے کہ ہائی کورٹ کے عبوری احکامات پرسخت پابندی کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذہبی لباس کے استعمال کی اسٹوڈنٹس کواجازت نہیں دی جانی چاہئے۔

چونکہ ہائی کورٹ کی جانب سے حجاب کی حمایتی اسٹوڈنٹس کو کسی بھی قسم کی عبوری راحت نہیں ملی ہے‘ ان کی حمایت میں ملک بھر میں حجاب کی حمایت میں احتجاجی مظاہرے شرو ع ہوگئے ہیں۔