حجاب پر امتناع۔دو درخواست گذاروں کو 12جماعت کے امتحانات میں داخلہ سے انکار

,

   

اڈوپی۔دو درخواست گذار جنھوں نے حجاب احتجاج کی شروعات کی تھی اور وہ ایک بڑے ریاستی بحران میں تبدیل ہوگیاہے او رایک عالمی موضوع بن گیاہے‘ جمعہ کے روز کرناٹک کے ضلع اڈوپی میں حجاب پہن کر امتحانات پر لکھنے کے اصرار پر انہیں واپس کردیاگیاہے۔

عالیہ اسعدی اور ریشماں‘ جو اپنی 12ویں جماعت کے امتحانات لکھنے کے لئے پہنچے تھے‘ حجاب پہن کر امتحانات لکھنے کی منظوری دینے پر زوردیتے رہے ہیں۔ ویدیو دیا پی یو کالج امتحان مرکز پر مذکورہ اسٹوڈنٹس نے انتظامیہ کی جانب سے بارہا حجاب اتار کر امتحانات میں حصہ لینے کی درخواست کو مسترد کیا۔

تحصیلدار ارچنا بھٹ نے شخصی طور پر ان سے بات کی اور ان کے لئے امتحان مراکز میں داخل ہونے کے وقت میں 10:30تک کی توسیع کی۔ تاہم عالیہ اسعدی اور ریشماں نے حجاب کے ساتھ امتحان لکھنے پر زوردیا۔جب انتظامیہ نے انہیں اجازت نہیں دی تو وہ دونوں اسٹوڈنٹس امتحان مرکز سے باہر ائے او راٹو میں بیٹھ کر اپنے گھروں کو واپس چلے گئے۔

انہوں نے میڈیا سے بھی کوئی بات نہیں کی۔ جمعہ کی صبح تک بھی ان لڑکیوں نے اپنے ہال ٹکٹس بھی نہیں لئے تھے۔امتحان سے عین قبل انہوں نے اپنے حال ٹکٹس حاصل کئے اور حجاب کے ساتھ امتحان لکھنے کی کوشش کی۔

قبل ازیں کرناٹک ہالی کورٹ کی خصوصی بنچ نے کلاسیس میں حجاب کے استعمال کے ساتھ شرکت کی درخواستوں کو مسترد کردیاتھا۔ اس کے علاوہ یہ بھی ذکر کیاتھا کہ حجاب کا استعمال اسلام کا ضروری حصہ نہیں ہے۔

اس حکم پر عمل کرتے ہوئے کرناٹک حکومت نے کلاس روموں میں حجاب پر امتناع عائد کیاہے اور اعلان کیاکہ امتحانات مراکز میں حجاب پہنے ہوئے اسٹوڈنٹس اور ٹیچرس کو اجازت نہیں ہے۔ ریاست میں 22اپریل سے 18مئی تک چلنے والے پی یو سیIIامتحانات میں 6.84لاکھ اسٹوڈنٹس حصہ لیں گے