حج 2022 کے انعقاد پر جاریہ ماہ کے اختتام تک قطعی فیصلہ متوقع

   

سعودی عرب سے معاہدہ کا امکان، تلنگانہ میں 2116 درخواستوں کا ادخال
حیدرآباد۔/12 جنوری، ( سیاست نیوز) حج 2022 کے بارے میں موجودہ غیر یقینی صورتحال توقع ہے کہ جاریہ ماہ کے اختتام تک واضح ہوجائے گی۔ حج کے انعقاد اور ہندوستانی عازمین کی اجازت کے سلسلہ میں حکومت سعودی عرب کے ساتھ معاہدہ ابھی تک مکمل نہیں ہوا۔ حج کمیٹی آف انڈیا کے ذرائع کے مطابق جاریہ ماہ کے اختتام تک وزارت اقلیتی اُمور حکومت ہند اور حج کمیٹی آف انڈیا کے عہدیداروں کی ٹیم سعودی عرب روانہ ہورہی ہے جہاں دونوں ممالک کے درمیان حج معاہدہ کا امکان ہے۔ ملک میں کورونا کیسس میں اضافہ اور تیسری لہر کے شدت اختیار کرنے کے اندیشوں کے درمیان سعودی عرب کی جانب سے ہندوستانی عازمین کو اجازت کے سلسلہ میں قطعی طور پر کچھ کہا نہیں جاسکتا۔ دنیا بھر میں کورونا کیسس اور خود سعودی عرب میں کیسس میں اضافہ کا رجحان ہے ایسے میں سعودی حکومت نے حج 2022 کے بارے میں اپنی پالیسی ابھی تک واضح نہیں کی ہے۔ ہندوستانی عازمین گزشتہ دو برسوں سے ادائیگی حج سے محروم ہیں۔ کورونا وباء کے پیش نظر ہندوستانی عازمین کو اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ 2020 میں تلنگانہ حج کمیٹی کو 12 ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہوئی تھیں اور ہندوستان کیلئے حج کوٹہ بھی الاٹ کیا گیا تھا لیکن لمحہ آخر میں حج کو منسوخ کردیا گیا اور ہندوستانی عازمین کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔2021 میں تلنگانہ حج کمیٹی کو تقریباً 6 ہزار درخواستیں موصول ہوئیں لیکن اس سال بھی ہندوستانی عازمین حج کی سعادت سے محروم رہے۔ جاریہ سال حج کمیٹی آف انڈیا نے درخواستیں طلب کرنے کا عمل شروع کیا ہے اور ابھی تک تلنگانہ میں1020 کوورس کے تحت 2116 عازمین کی درخواستیں آن لائن داخل کی گئیں۔ حج کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کے سبب درخواستوں کے ادخال کا رجحان سارے ملک میں حوصلہ افزاء نہیں ہے۔ حکومت نے اس مرتبہ 70 سال سے زائد عمر کے عازمین کا محفوظ زمرہ بحال کردیا ہے۔ر