حراست کے بعد کل پہلی بار محبوبہ مفتی سے ملے گا پی ڈی پی کا وفد، جموں وکشمیرانتظامیہ کی طرف سے ملی اجازت

,

   

قبل ازیں جموں وکشمیرانتظامیہ نے جمعرات کویہ اطلاع دی کہ کشمیرمیں نظربند کئے گئےسبھی سیاسی لیڈروں کےمناسب تجزیہ کے بعد انہیں مرحلہ وارطریقہ سے رہا کیا جائے گا۔ جموں میں لیڈروں کی رہائی کے بعد نظربند کشمیری لیڈروں کی رہائی کے متعلق سوال کرنے پرگورنرکے مشیرفاروق خان نے کہا کہ ‘اعتماد کریں، ہرایک شخص کے مناسب جائزہ اورتجزیہ کے بعد انہیں ایک ایک کرکے رہا کیا جائے گا۔

جموں میں غیربی جے پی جماعتوں نے بدھ کو دعویٰ کیا کہ انتظامیہ نے ان پرگزشتہ تقریباً دو ماہ سے عائد پابندی کو ہٹالی ہے۔ جموں ڈویژن کے کمشنر سنجیو ورما نے بتایا کہ ان لیڈروں کو کبھی بھی حراست میں نہیں رکھا گیا تھا اوروہ سیاسی تقاریب میں شرکت کرنےکے لئے آزاد تھے۔ انہوں نے کہا کہ ‘ہم نے ان پرکبھی کوئی روک نہیں لگائی… انہوں نے خود سے اپنے اوپرروک لگائی تھی’۔ فاروق خان نے اس سے بھی انکارکیا تھا کہ خصوصی درجہ ختم کئے جانے کے بعد جموں وکشمیرمیں دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے۔ وہیں لیڈروں کی رہائی سے متعلق سوال پرمرکزی مرکزی جتیندرسنگھ نے کہا تھا کہ سبھی کو 18 ماہ سے پہلے رہا کردیا جائے گا۔