حزب الطاہر معاملہ۔ مشتبہ 10کو 24مئی تک کے لئے اے ٹی ایس کی تحویل میں بھیجا گیا

,

   

حالیہ دنوں میں جن کی گرفتاری حیدرآباد سے ہوئی تھی انہیں اے ٹی ایس اور کمانڈو سی ٹی جی ٹیم مزید تحقیقات کے لئے شہر لے کر ائی تھی۔ مذکورہ ایم پی پولیس نے ان کی تحویل سے کچھ مجرمانہ مواد بھی ضبط کیاتھا اور گولکنڈہ علاقے کی ایک حانگی شوٹنگ اکیڈیمی پر بھی دھاوا کیاتھا۔


حیدرآباد۔ ایڈیشنل سیشنس جج راگھو ویر پٹیل برائے بھوپال نے جمعہ کے روز 10مبینہ ممبرس برائے حزب الطاہر(ایچ یو ٹی) کو 24مئی تک کے لئے اے ٹی ایس کی تحویل میں بھیج دیاہے۔ حیدرآباد سے گرفتار کئے گئے محمد سلیم‘ محمد عباس‘عبدالرحمن کو بھی مزید پانچ دنوں کے لئے پولیس ریمانڈ میں دیدیاگیاہے۔

مدھیہ پردیش اے ٹی ایس اور سنٹرل انٹلیجنس بیورو(ائی بی) کی 9مئی کے روز ایک مشترکہ اپریشن چندورا بھوپال اور حیدرآباد میں انجام دیاگیا جس کے دوران حیدرآباد سے پانچ محمد سلیم‘ عبدالرحمن‘ محمد عباس علی‘ شیخ جنید اور محمد حمید کو گرفتار کیاگیاتھا۔

مدھیہ پردیش پولیس کادعوی ہے کہ گرفتار شدگان انتہا پسند تنظیم حزت الطاہر کے لئے خفیہ طور پر کام کررہے تھے اور مقامی عدالت نے تمام گرفتار ملزمان کو19مئی تک اے ٹی ایس کی تحویل میں بھیج دیاہے۔

حالیہ دنوں میں جن کی گرفتاری حیدرآباد سے ہوئی تھی انہیں اے ٹی ایس اور کمانڈو سی ٹی جی ٹیم مزید تحقیقات کے لئے شہر لے کر ائی تھی۔

مذکورہ ایم پی پولیس نے ان کی تحویل سے کچھ مجرمانہ مواد بھی ضبط کیاتھا اور گولکنڈہ علاقے کی ایک حانگی شوٹنگ اکیڈیمی پر بھی دھاوا کیاتھاء’جہاں پر ملزمین نے ائیر پستول سے مشق کی تھی۔

دس دنوں کی پولیس تحویل ختم ہونے کے بعد اے ٹی ایس نے گرفتار شدگان کو ایڈیشنل سیشنس جج کے روبرو پیش کیا جس میں سے ملزمین یاسر خان‘ سید سمیع رضوی‘ دانش علی‘ محمد عالم‘ خالد حسین‘ محمد حمید‘ محمد عباس‘ عبدالرحمن‘ جنید اور سلیم کو 24مئی تک کے لئے پولیس ریمانڈ میں بھیج دیاگیاہے۔