حضور آباد میں ٹی آر ایس کو سی پی ایم کی تائید یقینی

   

بی جے پی کو شکست دینا بنیادی مقصد، مقامی کیڈر کی رپورٹ پر فیصلہ : ویرا بھدرم
حیدرآباد۔21 ۔اکتوبر (سیاست نیوز) حضور آباد کے ضمنی چناؤ میں بائیں بازو کی جماعتوں نے علحدہ موقف اختیار کیا ہے ۔ سی پی آئی نے انتخابی مقابلہ سے دور رہنے کا اعلان کیا جبکہ سی پی ایم نے فیصلہ کیا ہے کہ بی جے پی کی شکست کے لئے پارٹی کیڈر کام کرے گا۔ سی پی ایم کے ریاستی سکریٹری ٹی ویرا بھدرم کے مطابق حضور آباد کے پارٹی قائدین و کیڈر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بی جے پی کی شکست کے لئے کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ قومی سطح پر بی جے پی کو شکست دینا ان کی پارٹی کا بنیادی مقصد ہے۔ حضور آباد میں ایسی پارٹی کی تائید کی جائے گی جو بی جے پی کو شکست دینے کی صلاحیت اور طاقت رکھتی ہو۔ اس سلسلہ میں مقامی قائدین سے رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ حضور آباد میں ٹی آر ایس ، بی جے پی اور کانگریس کے درمیان اصل مقابلہ ہے لیکن بی جے پی نے برسر اقتدار پارٹی کیلئے چیلنج کی صورتحال پیدا کردی ہے ، ایسے میں سی پی ایم کے مقامی قائدین اور کیڈر نے پارٹی قیادت کو رپورٹ پیش کرتے ہوئے ٹی آر ایس کی تائید کی تجویز پیش کی ہے تاکہ بی جے پی کو شکست دی جاسکے۔ بائیں بازو کی جماعتوں کا اگرچہ حضور آباد میں کوئی خاص اثر نہیں ہے لیکن سی پی ایم نے قومی سطح پر طئے شدہ پالیسی کے مطابق مخالف بی جے پی کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ویرا بھدرم نے کہا کہ ٹی آر ایس اور بی جے پی نے حضور آباد کے انتخابی ماحول کو خراب کردیا ہے۔ دولت کے استعمال کے ذریعہ ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں پارٹی نے انتخابات کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا اور مقامی کیڈر اپنے طور پر فیصلہ کے لئے آزاد ہے۔ ر

انہوں نے کہا کہ سی پی آئی کسی بھی صورت میں بی جے پی کی فرقہ وارانہ سیاست کی تائید نہیں کرے گی۔ ر