حقیقی استقبال رمضان المبارک

   

رمضان المبارک کا حقیقی استقبال یہ ہے کہ اس مبارک مہینہ میں اپنی مصروفیات و مشغولیات سے وقت کو فارغ کرنے کانظام بنائیں کیونکہ دنیا میں کوئی کام بغیر نظام العمل کے بحسن وخوبی پائے تکمیل کو نہیں پہنچتا ۔ اس کے لئے ہر مسلمان کو اپنے معمولات کا ایک جائزہ لینا ضروری ہے اور فضول کاموں سے اجتناب کرتے ہوئے رمضان المبارک کا نظام العمل ترتیب دینا چاہئے تاکہ سہولت و وقت کی پابندی کے ساتھ رمضان المبارک کی عبادتیں انجام دی جائیں۔ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ و آلہٖ وسلم نے فرمایا ’’ اگر لوگوں کو معلوم ہوجائے کہ رمضان کیا چیز ہے تو میری اُمت یہ تمنا کرے گی کہ سارا سال رمضان ہوجائے ‘‘۔ جبکہ جس طرح سے ہم رواجی انداز میں رمضان کو خوش آمدید کہتے ہیں اور اس کی آمد پر مسرت کا اظہار کرتے ہیں لیکن رمضان کے چند دن بھی گزرنے نہیں پاتے کہ ناقدری کا معاملہ شروع ہوجاتا ہے ۔ یہ اس وجہ سے ہے کہ ہم نے رمضان کی حقیقی قدر نہیں جانی اور جس انداز میں اس میں عبادتوں کو انجام دینا چاہئے تھا اُس سے ہم غافل ہی رہے ۔ لہذا مکمل شوق و احترام کے ساتھ رمضان المبارک کا استقبال کرنے کی ضرورت ہے جوکہ رمضان کے ختم ہونے تک کمزور نہ ہونے پائے ۔ عبادت کا اہتمام کیا جائے ، فرائض کے ساتھ نماز تراویح مکمل ادا کی جائے ، سنتوں اورنوافل کا اہتمام ہو ۔ تلاوت ، تسبیحات و ذکر کو بھی نظام العمل میں داخل کیا جائے ۔ رمضان میں دعائیں قبول ہوتی ہیں لہذا پورے خلوص کے ساتھ دعاؤں کا اہتمام ہو ۔ جھوٹ ، غیبت اور گناہوں کے ساتھ ساتھ نافرمانی والے کام انجام دینے سے بچا جائے ۔ استغفار کی کثرت ہو ، صدقہ کا اہتمام کیا جائے اور نبی کریم کی سنتوں اور مبارک طریقوں کو جان کر عمل کرنے کی کوشش کی جائے ۔