حکومت دینی مدارس کے طلبہ کو قومی دھارے میں لانے کی خواہاں

,

   

انجمن اسلام ممبئی میں مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی کی تقریر

ممبئی یکم دسمبر (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی ہیں یہی کہا ہے کہ حکومت چاہتی ہے کہ مدارس کے فارغین کو قومی دھارے میں میں شامل کیا جائے اور وہ قومی دھارے میں اپنی جگہ بنا سکے اسی بنیاد پر مدرسہ ماڈل جشن کی اسکیم نافذ کی گئی ہے اور حکومت نے تین کروڑ روپے ان طلباء کواسکالرشپ دی ہے ۔وزیر موصوف نے انجمن اسلام ممبئی میں مدارس کے اساتذہ کے تربیتی کیمپ کے اختتامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انجمن کے صدر اور عہدیداروں کا شکریہ ادا کیاکہ فوری طور پر انتظامیہ نے تربیت کا انتظام۔کیا۔ اس سے قبل مطلع کیا گیا کہ کہ مدارس کے اساتذہ کو عصری علوم سے مانگیں کرنے کی خاطر انجمن اسلام میں پندرہ روزہ تربیتی کیمپ کے دوران جغرافیہ، سائنس ، حساب اورکمپیوٹر کی ٹریننگ دی گئی، اس موقع پر انہیں بتایا گیا کہ جدید ٹیکنالوجی سے مدارس کس طرح فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ مذکورہ تربیتی کیمپ مختلف ریاستوں کے 28 ادہ نے شرکت کیں جنہیں سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا ان میں اٹھارہ خواتین اور دس مرتبہ اساتذہ تھے 15روزہ تربیتی کیمپ میں 52 سستے ہوں اور مختلف شعبوں کی 35 اہم شخصیات نے ان اساتذہ کی رہنمائی کی ۔اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر نقوی نے کہاکہ انجمن اسلام ایک ایسا ادارہ جو روز بروز ترقی کی راہ گامزن۔ہے انہوں نے آزماکے پر کہا کہ انجمن اسلام میں کیسا ادارہ ہے جو روز بروز ترقی کی راہ پر گامزن ہے ہے ہم نے جب پندرہ روزہ ورکشاپ کے سلسلے میں انجمن اسلام کے ذمہ داران سے بات کی تو ان کے صدر ظہیر قاضی نے فوری طور پر اجازت دے دی ۔آج یہ پروگرام کامیابی سے ہم کنار ہواہے ۔انجمن اسلام ہر شعبے میں ترقی کی جانب گامزن ہے ،انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی کے ساتھ ساتھ نائب صدور مشتاق انتولے ،ڈاکٹر عبداللہ شیخ،جنرل سکریٹری جی اے آر شیخ،حمیدہ بھیونڈی والا اور دیگر شخصیات موجود تھیں۔گجرات گوا اور تلنگانہ کے بعد جب مرکزی وزارت اقلیتی امور کی جانب سے پندرہ روزہ ورکشاپ رکھنے کی بات پیش کی گئی تو انجمن اسلام نے اسے بخوشی قبول کر لیا ہمیں خوشی ہے کہ مدرسوں کے جو اساتذ پندرہ روزہ ورکشاپ میں شریک ہوئے وہ کافی ذہین ہیں، ہمیں حیرت ہوئی کے وہ عام معلومات رکھتے ہیں اور مختلف موضوع پر ان سے جب دریافت کیا گیا تو سبھی نے اچھے اور مثبت جوابات دیئے ۔ ورکشاپ میں یہ بھی بتایا گیا کہ کس طرح سے اساتذہ اپنے یہاں زیر تعلیم طلباء کو اچھی تعلیم کے ساتھ ساتھ انہیں بالکل ہراساں نہ کریں۔انہوں نے کہاکہ مستقبل میں بھی ہمارا تعاون رہیگا اور انجمن اسلام اس میں شامل ہوکر خوش قسمتی سمجھتا ہے ۔