حکومت کا لوک سبھا میں بیان۔ تین سالو ں میں 17ہزار سے زائد کسانوں کی خودکشی میں موت

,

   

نئی دہلی۔لوک سبھا میں حکومت نے جانکاری دی ہے 2018سے 2020کے درمیان ملک کے مختلف حصوں میں خودکشی سے مرنے والے کسانو ں کی تعداد17,000سے زائد ہے۔

مرکزی مملکتی وزیربرائے داخلی امور اجئے کمار مشرا نے کہاکہ نیشنل کرائم ریکارڈس بیورو (این سی آر بی) حادثاتی اموت اور خودکشیاں جو ریاستوں او رمرکز کے زیر اختیار علاقوں میں انجام پائی ہیں اس کو اکٹھاکرتا ہے اور ہر سال اے ڈی ایس ائی رپورٹ کے طو ر پر اس کو شائع کرتا ہے۔

افسوس کی بات تو یہ ہے کہ وہ مرکزی وزیر اجئے کمار مشرا اس موضوع پر بات کرتے ہوئے اس حقیقت کو تسلیم کررہے ہیں کہ ان کے بیٹے اشیش مشرا نے مبینہ طورپر لکھیم پور کھیری میں احتجاج کررہے کسانوں کو اپنی گاڑی سے کچلا ہے۔

اے ڈی ایس ائی کی رپورٹ کے بموجب 5763کسان او رزراعت کرنے والوں کی2018میں خودکشی سے موت ہوئی ہے‘ وہیں 2019میں دیگر5957کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ اس رپورٹ میں کہاگیاہے کہ 2020میں 5579کسانوں یا زراعت کرنے والوں نے خودکشی کے ذریعہ اپنی جان دیدی ہے۔

اس کے علاوہ 5098زراعی مزدوروں نے 2020کے دوران خودکشی کی ہے۔خودکشی کرنے والے 5579کسانوں /زراعت کرنے واولں میں جملہ 5335مرد اور244خواتین ہیں۔زراعی مزدور جنھوں نے 2020کے دوران 5098نے خودکشی کی ہے‘ جس میں 4621مرد اور477خو اتین شامل ہیں۔

شعبہ زراعت میں متاثر ہونے والوں کی اکثریت مہارشٹرا (37.5فیصد) کرناٹک(18.9فیصد)آندھرا پردیش(8.3فیصد)مدھیہ پردیش(6.9فیصد) اور چھتیس گڑھ(5.0فیصد) درج کی گئی ہے۔

بعد ریاستیں او رمرکز کے زیراختیار علاقے جیسے مغربی بنگال‘ بہار‘ ناگلینڈ‘ تریپورہ‘ اتراکھنڈ‘ چندی گڑھ‘ دہلی‘ لداخ‘ لکشا دیپ اور پانڈیچری میں کسی بھی کسان/زراعت کرنے والے او رساتھ ساتھ زراعی مزدوروں کی خودکشی کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہے۔

ملک میں خودکشی سے مرنے والے 153052جملہ اموات کی 7.0فیصد شرح پر مشتمل ہے۔