حکومت کو اجتماعی کورونا ٹسٹ کی ہدایت سے عدالت کا انکار

,

   

جبری ٹسٹ کی گنجائش نہیں، حکومت پر زائد مالی بوجھ پڑے گا
حیدرآباد ۔15۔ مئی(سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے حکومت کو بڑی راحت دیتے ہوئے کورونا کے اجتماعی ٹسٹ منعقد کرنے کی ہدایت دینے سے گریز کیا ہے۔ کورونا کے پھیلاؤ کے پیش نظر ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی درخواست دائر کرتے ہوئے سوریا پیٹ سے تعلق رکھنے والے ایس ورون نے درخواست کی تھی کہ حکومت کو ریڈ اور آرینج زون علاقوں میں بڑے پیمانہ پر ٹسٹ منعقد کرنے کی ہدایت دی جائے ۔ جسٹس ایم ایس رام چندر راؤ اور جسٹس کے لکشمن پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے بڑے پیمانہ پر ٹسٹ کی ہدایت سے انکار کیا اور کہا کہ اس طرح کے احکامات کی صورت میں حکومت پر بھاری مالی بوجھ پڑے گا۔ ڈیویژن بنچ نے کہا کہ عوام کو مرضی کے بغیر کورونا ٹسٹ کرانے کیلئے دباؤ ڈالنا ان کے اختیارات میں مداخلت ہوگا۔ عدالت نے کہا کہ ایسے افراد جو ٹسٹ کیلئے 4500 روپئے کے خرچ کی اہلیت رکھتے ہیں، ان کا ٹسٹ 12 مقرر کردہ خانگی لیابس میں کئے جانے کیلئے حکومت کو مشورہ دیا جاسکتا ہے۔ عدالت نے مرکز اورریاستی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حلفنامہ داخل کرنے کی ہدایت دی ۔ مقدمہ کی آئندہ سماعت 18 مئی کو ہوگی۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ کئی ایسے افراد جن میں کورونا کے کوئی اثرات نہیں تھے ، ان کا ٹسٹ بھی پازیٹیو پایا گیا ہے ، لہذا حکومت کو چاہئے کہ وہ ریڈ اور آرینج زون علاقوں میں بڑے پیمانہ پر ٹسٹ کریں۔ عدالت نے کہا کہ حکومت کی جانب سے فری ٹسٹ کیا جارہا ہے، مرکز امپورٹیڈ ٹسٹ کٹس فراہم کر رہا ہے جس کی تعداد محدود ہے ۔ بڑے پیمانہ پر ٹسٹ کے لئے مالیہ کی ضرورت پڑے گی۔ عدالت نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کسی کو ٹسٹ کیلئے مجبور نہیں کیا جاسکتا۔ ایڈوکیٹ جنرل نے بتایا کہ آئی سی ایم آر کے گائیڈ لائینس کے مطابق کورونا کے اثرات نہ ہونے پر ٹسٹ کی گنجائش نہیں ہے ۔