حیدرآباد کی مجموعی ترقی کیلئے 10 ہزار کروڑ روپئے مختص

   

حیدرآباد۔8مارچ(سیاست نیوز) وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے اعلان کیا کہ بجٹ 2020-21 میں شہر کی مجموعی ترقی کے لئے 10,000 کروڑ روپئے تجویز کے گئے ہیں جو موسی ندی کی صفائی اور اس کو خوبصورت بنانے کے مختلف پراجکٹوں کے شہر حیدرآباد کی ترقی سے متعلق دیگر خصوصی پروجکٹس بھی شامل ہیں۔ ہریش راؤ نے کہا کہ حیدرآباد بین الاقوامی بنانے کے لئے آئندہ پانچ سال کے دوران 50,000 کروڑ روپئے درکار ہوں گے اور اس سال بجٹ میں 10,000 کروڑ روپئے مختص کئے گئے ۔ چیف منسٹر نے مرکز سے ہندوستان کے 6 میٹرو شہروں کی ترقی کیلئے خصوصی فنڈز منظور کرنے کی درخواست کی تھی لیکن مرکز سے حیدرآباد دیگر شہروں کیلئے کوئی جاری نہیں کئے گئے ۔۔ترقیاتی منصوبہ کے تحت 400 سال قدیم شہر کو مزید ترقی دینے کیلئے میٹرو کو وسعت دینے کے علاوہ دیگر اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔انہو ںنے بتایا کہ ابتداء میں میٹرو ریل میاں پور تا ایل بی نگر چلائی جا رہی تھی اس کیساتھ اب ناگول تاامیر پیٹ اور امیر پیٹ سے رائے درگم تک بھی چلائی جانے لگی ہے ۔ گذشتہ چند یوم کے دوران حیدرآباد میٹرو ریل کی جوبلی بس اسٹیشن سے املی بن بس اسٹیشن کے درمیان راہدار ی کی بھی شروعات کی جاچکی ہے۔پرانے شہر میں میٹرو ریل راہداری کے سلسلہ میں جلد تعمیری کاموں کا آغاز کیا جائے گا اور حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ شہر حیدرآباد میں عوام کو حمل ونقل اور معیاری سفری سہولتوں کی فراہمی کیلئے حیدرآباد میٹرو ریل کو رائے درگم سے شمس آباد اور بی ایچ ای ایل سے لکڑی کا پل تک وسعت دی جائے۔ہریش راؤنے بجٹ تقریر میں یہ بات کہی اور بتایا کہ حیدرآباد میٹرو ریل نے ہندستان میں تاریخ بنائی ہے ۔انہو ںنے بتایا کہ پہلے مرحلہ کے کاموں میں پرانے شہر میں مہاتما گاندھی بس اسٹیشن سے فلک نما راہداری جو کہ 5کیلو میٹر پر محیط ہے اس کے کام باقی ہیں جو کہ جلد شروع ہوں گے اور دیگر مراحل کی شروعات کا فیصلہ کیا جاچکا ہے۔