خالق کی شکرگزاری ،مخلوق کی دستگیری اور ظالم کے مقابلہ میں مظلوموں کی مدد عید کا اصل پیغام:حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی

   

حیدرآباد ۔ 10 ۔ اپریل : ( راست ) : مولانا خالدسیف اللہ رحمانی (صدرآل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ) نے عید الفطرکے موقع پر کہاہے کہ یہ عظیم تہوار مسلمانوں کو خاص طور پر دوباتوں کی یادد لاتاہے، ایک یہ کہ وہ ہمیشہ اللہ کے شکرگزار رہیں، اللہ کی شکرگزاری ایک مسلمان کیلئے سب سے بڑی خوشی ہے، اسی لیے عید الفطر کی دو رکعت نماز رکھی گئی ہے، دوسری طرف سماج کے غریب بھائیوں کی فکر بھی ہمیشہ ان کے اندر قائم رہے، وہ اپنے پڑوسیوں اورہم سایوں کی طرف مدد کا ہاتھ بڑھاتے رہیں، عید کے موقع سے صدقۃ الفطر اسی جذبہ کا عکاس ہے۔عیدالفطر ایسے موقع پر آرہی ہے جب دنیا کے بعض علاقوں میں ظالموں نے ظلم وجور کی انتہاکردی ہے، فلسطینیوں کو خود ان کے وطن سے بے وطن کردیاگیاہے، بیماروں پر بمباری کی جارہی ہے، بوڑھوں، عورتوں اوربچوں کو قتل وغارت گری کا نشانہ بنایاجارہاہے، امریکہ، برطانیہ اوربعض دیگر مغربی طاقتوں کے سہارے اسرائیل نے ظلم وبربریت اورلاقانونیت کا بازار گرم کررکھاہے، ان حالات میں ہمارا فرض ہے کہ جس قدر ممکن ہو، فلسطینی بھائیوں کی مدد کریں، اوراسرائیلی مظالم کی مذمت کریں، جس کی ایک صورت یہ بھی ہے کہ تمام اسرائیلی مصنوعات کا مستقل طورپر بائیکاٹ کیا جائے، اورہم اس پر قائم رہیں ؛ کیونکہ اپنی طاقت بھر ظالم کو ظلم سے روکنے کی کوشش کرنا ہرمسلمان کا فریضہ ہے۔ہمیں اس بات کا بھی خیال رکھناچاہئے کہ جمہوری ممالک میں ووٹ کا صحیح استعمال بھی ظالموں کو ظلم سے روکنے اورنفرت پھیلانے والی طاقتوں کو اقتدار سے دور رکھنے کا ایک ذریعہ ہے؛ اس لیے وطن عزیز میں عنقریب جو الیکشن ہونے والاہے، ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے ووٹ کا استعمال کرکے انصاف پسند اورسیکولر طاقتوں کو تقویت پہنچائیں اورکسی کو اس بات کا موقع نہ دیں کہ وہ مساوات اوربھائی چارہ پر مبنی ملک کے دستور کو نقصان پہنچائے، اس موقع پر عہد کرنا چاہئے کہ ہم اپنی پوری زندگی کو قرآن مجید کے سانچے میں ڈھالیں گے، اوراپنی اسلامی شناخت کے ساتھ اس ملک میں رہیں گے، ملک کی خدمت کریں گے اورملک کی حفاظت وترقی کیلئے جیسی بھی قربانی مطلوب ہوگی،اس کے تقاضوں کو پورا کریں گے۔