خانگی بسوں میں مسافروں سے لوٹ کھسوٹ

   

پولیس کی نگرانی کے باوجود دوگنا کرایہ وصول ، رسید اور ٹکٹ سے بھی انکار
حیدرآباد۔7اکٹوبر(سیاست نیوز)شہر میں چلائی جانی والی خانگی بسوں کی جانب سے عوام کو لوٹ کھسوٹ شروع کی جاچکی ہے اور آر ٹی سی ہڑتال کے سبب شہر کے مختلف مصروف ترین روٹس پر حکومت کی اجازت کے ساتھ پولیس کی نگرانی میں چلائی جانے والی خانگی بس خدمات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے عوام سے دوگنا کرایہ وصول کیا جا رہاہے اور اس کی کوئی رسید یا ٹکٹ بھی نہیں دیا جا رہاہے ۔ حکومت تلنگانہ نے آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال پر سخت موقف اختیار کرتے ہوئے ریاست میں خانگی بسوں کو عوام کی سہولت کے لئے اجازت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا لیکن اس کا خانگی بس سروس مالکین کی جانب سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے مسافرین سے من مانی قیمت وصول کی جا رہی ہے۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے فراہم کی گئی اجازت کے سبب شہر کی سڑکوں پر چلائی جانے والی بسوں میں دگنا کرایہ وصول کیا جا رہا ہے اور ان بسوں کو محکمہ پولیس کی جانب سے تحفظ بھی فراہم کیا جا رہاہے اور دوگنا کرایہ وصول کرنے کی مسافرین کی جانب سے پولیس اہلکارو ںکو شکایت پر پولیس اہلکار یہ کہہ رہے ہیں کہ انہیں بسوں کی حفاظت کی ڈیوٹی پر مامور کیا گیا ہے اور وہ اضافی کرایہ کی وصولی کے معاملہ میں کچھ بھی کرنے سے قاصر ہیں۔ خانگی بسوں کے ذمہ داروں کا کہناہے کہ ڈرائیور کیا کر رہے ہیں وہ اس بات سے بے خبر ہیں اور حکومت کی جانب سے ان کی خانگی بسوں کو جبری طور پر حاصل کرتے ہوئے شہر کی سڑکوں پر چلایا جارہاہے اور کئی مالکین نے اس بات کا بھی اعتراف کیا ہے کہ بیشتر بسوں کے ڈرائیور شہری سڑکوں اور ٹریفک میں بس چلانے کے اہل نہیں ہیں انہیں شاہراہوں پر بس چلانے کا تجربہ ہے اس کے باوجود بھی حکومت کی جانب سے بسوں کو حاصل کرتے ہوئے شہری سڑکوں پر بسوں کو چلایاجارہا ہے اور بس مالکین کو مجبور کیا جارہاہے کہ وہ اپنی بسیں سرکاری روٹ پھر چلائیں بصورت دیگر ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ مسافرین نے شکایت کی کہ شہری سڑکوں پر جو بسیں چلائی جا رہی ہیں ان میں دوگنا اور تین گنا تک کرایہ وصول کیا جا رہاہے اور خانگی ٹیکسی خدمات کی جانب سے بھی من مانی قیمتیں وصول کی جا رہی ہیں جبکہ حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ OLA اور UBERخدمات کے کرایوں میں کوئی اضافہ نہ کیا جائے اور خدمات کو وسعت دیئے جانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں لیکن ان ہدایات کا کوئی اثر نظر نہیں آرہا ہے اور اولا اور اوبر کی جانب سے بھی من مانی کرایہ وصول کیا جانے لگا ہے جس کے سبب عوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔