’’خدمت خلق ان کا شیوہ تھا‘‘

   

جناب ظہیر الدین علی خان کو بین الاقوامی شاعر جوہر کانپوری کا خراج

نرمل ۔ 11 اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) بین الاقوامی شہرت یافتہ شاعر جوہر کانپوری نے نمائندہ سیاست سید جلیل ازہر سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے جناب ظہیر الدین علی خان کی اچانک موت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ جب بھی ہم حیدرآباد مشاعروں میں شرکت کرتے تو روزنامہ سیاست کے دفتر بھی جایا کرتے تھے۔ ظہیر الدین علی خان صاحب کی بے مثال سادگی اور غریب عوام کے لئے ان کی تڑپ کو دیکھتے ہوئے ہمیں کافی مسرت ہوتی کہ وہ ہمیشہ دوسروں کی فکر کیا کرتے تھے۔ ملت کے بے لوث خادم کی اچانک موت عظیم سانحہ ہے۔ جوہر کانپوری نے کہا کہ ظہیر الدین علی خان کے انتقال سے انسانیت ایک بے لوث خدمت گذار سے محروم ہوگئی۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ اطلاع پاکر کے ظہیر الدین علی خان کا اچانک انتقال ہوگیا میں دوراں سفر میں ہی یہ اشعار لکھے ہیں : ۔
کیا کہوں کیا ظہیر صاحب تھے
مثل دریا ظہیر صاحب تھے
خدمت خلق ان کا شیوہ تھا
ایک فرشتہ ظہیر صاحب تھے