دسویں جماعت کا نصاب نامکمل، طلبہ ذہنی تناؤ کا شکار

   

محکمہ تعلیمات کی ہدایت پر خصوصی کلاسیس، نتائج کے فیصد میں اضافہ کی مساعی
حیدرآباد 20 جنوری (سیاست نیوز) دسویں جماعت کے امتحانات بالکل قریب ہیں۔ حکومت نے تعلیمی سال کے آغاز سے ہی بغیر کسی دور اندیشی کے اساتذہ کے تبادلے، قبل ازوقت اسمبلی انتخابات، بعدازاں پنچایت انتخابات اور مسلسل تعطیلات کی وجہ سے دسویں جماعت کا نصاب مکمل نہیں ہوا ہے۔ محکمہ تعلیمات نے احکامات جاری کئے تھے کہ ڈسمبر کے اواخر تک نصاب مکمل کرلیا جائے۔ اس پر اساتذہ کو تیزی سے نصاب مکمل کرنا پڑا تھا۔ تاہم تیز رفتار پڑھائی کی وجہ سے ہزاروں طلبہ اسباق کو سمجھنے سے قاصر رہے جس کی وجہ سے محکمہ تعلیمات پریشانی میں مبتلا ہے لیکن کسی بھی طرح سے دسویں کی یکم جنوری سے اضافی کلاسیس کی ہدایت پر ان کلاسیس کے نام پر زبردستی طلبہ کو پڑھائے جانے کی وجہ سے طلبہ ذہنی تناؤ کا شکار ہورہے ہیں۔ گریٹر حیدرآباد کے تحت آنے والے اضلاع دسویں جماعت کے امتحانات کے نتائج میں ہمیشہ پیچھے ہی رہتے ہیں۔ سال گزشتہ ضلع حیدرآباد میں 69,386 امیدوار شریک امتحان تھے جن میں 52,718 ہی کامیاب رہے۔ ضلع رنگاریڈی میں 43,392 امیدواروں میں سے 37,809 نے کامیابی حاصل کی تھی جبکہ ضلع میڑچل میں 41,131 طلبہ و طالبات میں سے 36,157 نے ہی کامیابی حاصل کی تھی۔ یہاں پریشان کن بات یہ ہے کہ ریاست کے دور دراز اضلاع کے مقابلہ گریٹر کے حدود میں آنے والے اضلاع کے طلبہ کی دسویں جماعت میں کامیابی کا فیصد کم ہوتا جارہا ہے۔