دنیا کے 22ممالک نے چین سے مسلمانوں پر ہورہے ظلم روکنے کو کہا

,

   

دنیاکے 22ممالک نے چین سے درخواست کی ہے وہ زنچیانگ میں مسلمانوں کی نظر بندی ختم کرے۔ انسانی حقوق واچ کا کہنا ہے کہ 22مغربی ممالک نے ایک بیان جاری کرکے چین سے درخواست کی ہے وہ زنچیانگ علاقے کے مسلمانوں کی نظربندی کو ختم کرے۔

بیان میں کہاگیا ہے کہ چین میں رہنے والے ایغور مسلمانوں کا خلاف چین کی متعصبانہ کاروائی نامناسب ہے۔

بتایاجارہا ہے کہ چین کے زنچیانگ علاقے میں لگ بھگ دس لاکھ مسلمان رہتے ہیں۔

یہ بھی کہاجارہا ہے کہ ہزاروں چینی مسلمانوں کو چین کے تحویلی کیمپ میں رکھا جارہا ہے جبکہ ان کے بچوں کو بورڈنگ اسکول کے نام پر ان کے والدین سے الگ کرنے کی کاروائی چل رہی ہیں۔

پریس ٹوڈے ڈاٹ کام او ربین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک ہی شہر میں 400سے زائد چینی مسلمانوں کے بچوں کو ان کے والدین سے الگ کردیاگیاہے۔

جانکاروں کا کہنا ہے کہ زنچیانگ صوبہ میں جہاں ایک جانب مسلمانوں کی شناخت بدلنے کی کوششیں کی جارہی ہیں وہیں پر ان کے بچوں کو منصوبہ بند طریقے سے ان کی تہذیب‘ مذہب اور خاندان سے الگ کیاجارہا ہے۔

ایک رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ چین جان بوجھ کر اس ملک کے مغربی صوبہ زنچیانگ کے ایغور مسلمانوں کے بچوں کو ان کے والدین سے الگ رکھ رہا ہے۔

اس کی وجہہ سے ایغور مسلمانوں کے بچے اپنے خاندان‘ مذہب اور زبان سے الگ ہوتے جارہے ہیں۔ یہ کام بورڈنگ اسکول کی آڑ میں کیاجارہا ہے