دوباک میں کامیابی کے بعد بی جے پی قائدین آر ایس ایس کے دفتر پہونچ گئے

   

جی ایچ ایم سی انتخابات میں ہندوتوا اہم موضوع ، جارحانہ موقف اختیار کرنے سے اتفاق
حیدرآباد :۔ دوباک ضمنی انتخاب میں کامیابی کے بعد بی جے پی کے سینئیر قائدین نے حیدرآباد میں آر ایس ایس کے قائدین سے ملاقات کرتے ہوئے جی ایچ ایم سی انتخابات پر تبادلہ خیال کیا ۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ دوباک کے ضمنی انتخاب میں بی جے پی کے امیدوار رگھونندن راؤ کو کامیاب بنانے کے لیے دو ماہ قبل ہی آر ایس ایس نے اپنے کام کا آغاز کردیا تھا ۔ نتیجہ بی جے پی کے حق میں آتے ہی مرکزی مملکتی وزیر داخلہ جی کشن ریڈی اور تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے برکت پورہ میں واقع آر ایس ایس آفس پہونچ گئے ۔ راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ ( آر ایس ایس ) کے اہم قائدین سے ملاقات کی ۔ دوباک میں بی جے پی کی مدد کرنے پر اظہار تشکر کیا اور مجوزہ جی ایچ ایم سی کے انتخابات میں بی جے پی کو کامیاب بنانے کے مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا ۔ ساتھ ہی گریجویٹ حلقوں کے کونسل انتخابات میں بھی آر ایس ایس سے تعاون طلب کیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ جی ایچ ایم سی انتخابات میں بی جے پی کے لیے سازگار ماحول والے بلدی ڈیویژنس کی جو فہرست تیار کی گئی ہے وہ فہرست بی جے پی کے قائدین نے آر ایس ایس قائدین کے حوالے کی ۔ مزید ایک اور فہرست تیار ہونے سے بھی انہیں واقف کرایا ۔ آر ایس ایس کی جانب سے جو تیاری کی گئی تھی اس پر بھی غور و خوض کیا گیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ آر ایس ایس کے رہنماؤں نے بی جے پی کے قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ جی ایچ ایم سی انتخابات سے قبل جارحانہ موقف اختیار کریں

اور انتخابی مہم کے دوران اس میں مزید شدت پیدا کرتے ہوئے ماحول کو بی جے پی کے حق میں ہموار کریں ۔ زیادہ تر نوجوان طبقہ کو متاثر کرنے اور انہیں ہندو آئیڈیالوجی سے جوڑنے کی خصوصی منصوبہ بندی تیار کریں اور سوشیل میڈیا کا بھر پور استعمال کریں ۔ حکومت کے وعدوں اور اس کی عدم عمل آوری پر خصوصی توجہ دیں ۔ روزگار ، بیروزگاری بھتہ کی عدم ادائیگی کے علاوہ دوسرے موضوعات کا احاطہ کریں ۔ ہندوتوا کو اہم موضوع بنائے ۔ آر ایس ایس کا کیڈر منظر عام پر آنے کے بجائے پس منظر میں رہ کر دوباک کی طرح گریٹر حیدرآباد میں بی جے پی کی کامیابی کے لیے مہم چلائے گی ۔حکمران ٹی آر ایس اور مقامی جماعت کے اتحاد کو آشکار کرتے ہوئے اس کا بھر پور فائدہ اٹھائیں ہر مسئلہ کا بھر پور سیاسی فائدہ اٹھانے کو ترجیح دیں ۔ اجلاس میں موجود قائدین نے مزید ملاقاتیں جاری رکھنے اور بدلتے ہوئے حالت کے ساتھ منصوبوں کو بھی تبدیل کرنے سے اتفاق کیا ۔۔