دھونی ایک سال میں عظیم وکٹ کیپر نہیں بنے

   

نئی دہلی ۔24 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق آل راؤنڈر یوراج سنگھ کا ماننا ہے کہ ہندوستانی کرکٹ انتظامیہ کو رشبھ پنت کوبہتر سے بہتر بنانے کے لئے وکٹ کیپر کی نفسیات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ سلیکٹرزکی جانب سے طویل موقع دینے کے باوجود ، پنت کے مظاہروں میں استقلال کا فقدان ہے اور اس کی وجہ سے ہندوستانی ٹیم میں ان کی مستقل مقام پر بحث و مباحثہ چل رہا ہے۔ دارالحکومت میں ایک پروگرام کے موقع پر یوراج سنگھ نے کہا وہ پنت پر تنقید میں اضافہ نہیں کرنا چاہتے جبکہ کسی کو پنت اس وقت اس موضوع پر بات کرنے کی ضرورت ہے۔ یوراج نے یہ بھی کہا کہ ایم ایس دھونی کے ساتھ پنت کا موازنہ کرنے سے ہرکسی کو باز آنا چاہئے۔ ایم ایس دھونی ایک دن میں نہیں بنے تھے۔ اس میں چند سال لگے لہذا اس کی جگہ لینے میں بھی پنت کو چند سال لگیں گے۔ انہوں نے کہا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لئے ابھی ایک سال باقی ہے جوکہ ہندوستانی ٹیم اور پنت کو تیار کرنے کے لئے بہتر مواقع موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنت سے کیسے بہترین فائدہ اٹھایاجائے وہ پنت کے کردار پر مبنی ہے۔ آپ کو اس کی نفسیات کو سمجھنا ہوگا اور پھر اس کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔ اگر آپ اس پر دباؤ بنائے جارہے ہیں تو آپ اس سے بہترین فائدہ حاصل نہیں کریں گے۔ یوراج نے کہا کہ ہاں ، پنت کو متعدد مواقع فراہم کیے گئے ہیں لیکن آپ اس سے کس طرح فائدہ اٹھا سکتے ہیں اس کیلئے پنت کو وقت دینا ہوگا۔ کچھ لوگ ٹیم میں ان کی نگرانی کر رہے ہیں۔ کوچ ، کپتان اور دیگر افراد پنت میں بہت فرق پیدا کر سکتے ہیں۔ پنت کو طویل عرصے سے ہندوستانی ٹیم میں دھونی کا بہترین جانشین مانا جارہا ہے اور ان کی صلاحیتوں کو بہت سے افراد نے تسلیم بھی کیا ہے لیکن وہ اپنے مختصر کیریئر میں جس انداز میں وہ آؤٹ ہوجاتے ہیں اور اپنی وکٹ قدر کو سمجھنے کی اہلیت کی کمی ظاہر کرتے ہیں ان وجوہات سے ان پر کافی شدید تنقیدکی جارہی ہے۔دھونی نے کرکٹ سے نومبر کے مہینے تک وقفے لیا ہے جس سے پینت کو مزید مواقع ملے ہیں اوروہ ہندوستانی ٹیم میں اپنا دعویٰ مضبوط کرتے ہوئے ورلڈ ٹی ٹونٹی کے لئے آسٹریلیا جاسکتے ہیں اور امید ہے کہ لیجنڈری سابق کپتان دھونی سے پہلے وکٹ کیپر ہوسکتے ہیں۔یاد رہے کہ ہندوستانی وکٹ کیپر بیٹسمین رشپھ پنت کا فطری اور جارحانہ کھیل نمبر چار پر ان کیلئے مسائل پیدا کررہا ہے لہٰذا انہیں نمبر چار سے ہٹا کر لوور آرڈر میں بیٹنگ کیلئے روانہ کیا جانا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار ہندوستانی ٹیم کے سابق عظیم بیٹسمین وی وی ایس لکشمن کرچکے ہیں۔ مہیندر سنگھ دھونی کے بعد پنت کو ان کا جانشین تصور کیا جارہا ہے لیکن وہ اکثر مواقع پر اپنی وکٹ آسان طریقہ سے بولر کے نام کرتے ہوئے ٹیم کیلئے مشکلات کھڑی کررہے ہیں۔ لکشمن نے کہا ہیکہ پنت کے مسائل کا ایک آسان علاج یہی ہیکہ انہیں نمبرچار پر بیٹنگ کیلئے روانہ کرنے کی بجائے لوور آرڈر میں استعمال کرنا چاہئے تاکہ جارحانہ بیٹنگ کا نہ صرف بیٹسمین کو فائدہ ہو بلکہ ان کی صلاحیتوں سے ٹیم کی کامیابیوں میں بھی اہم رول ادا ہو۔۔ لکشمن کے بموجب پنت کو پانچویں یا چھٹویں نمبر پر بیٹنگ کرنی چاہئے