ان تینوں کو 2مار چ تک کے لئے عدالتی تحویل میں بھیج دیاگیاہے۔ اعظم خان اور ان کے فیملی ممبرس کو کئی مقدمات کاسامنا ہے اور ساتھ میں 86مقدمات اعظم ے خلاف پچھلے سال اپریل سے درج کی گئی ہیں
لکھنو۔ سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اعظم خان ان کی بیوی تزین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم خان کو چہارشنبہ کے روز رام پور کی ایک مقامی عدالت نے عبداللہ کے جعلی پیدائش کے صداقت نامہ کے معاملے میں دائر کردہ
درخواست ضمانت کو مقامی عدالت کی جانب سے مسترد کردئے جانے کے بعد عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔
سرکل افیسر رام پور (سٹی) ویدیا کشور شرما نے کہاکہ ہم نے انہیں ایڈیشنل ضلع مجسٹرین VIکے پاس خودسپردگی اختیار کرنے کے وقت پہنچنے کے وقت عدالت میں گرفتار کرلیاگیاہے۔
شرما نے کہاکہ ”وہ عدالت میں خودسپردگی اختیار کرنے کے لئے ائے تھے اور ہم نے انہیں عدالت کے باہر ہی گرفتار کرلیا اور جج کے سامنے پیش کیا۔انہیں 2مارچ تک کے لئے جیل بھیج دیاگیاہے۔ دیگر معاملات میں بھی ہم تحویل لینے کی کوشش کررہے ہیں۔
انہیں جعلی پیدائش کے صداقت نامہ کے معاملے میں گرفتار کیاگیاہے“۔
ان تینوں کو 2مار چ تک کے لئے عدالتی تحویل میں بھیج دیاگیاہے۔ اعظم خان اور ان کے فیملی ممبرس کو کئی مقدمات کاسامنا ہے اور ساتھ میں 86مقدمات اعظم ے خلاف پچھلے سال اپریل سے درج کی گئی ہیں۔
اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کے میڈیا مشیر کی حیثیت سے مرتیونجئے کمار نے ٹوئٹر کے ذریعہ کہاکہ ”حکومت کے بدعنوانی کے متعلق زیر فیصد روداری کے نتیجے میں آج اعظم خان جیل میں ہیں“۔
پچھلے سال جولائی میں رام پور کے سیول لائنس پولیس اسٹیشن پاسپورٹ حاصل کرنے کے لئے فرضی دستاویزات کے مبینہ استعمال کے معاملے میں ایک ایف ائی آر درج کرائی گئی تھی۔ بی جے پی کے ایک مقامی لیڈر اکاش سکسینہ کی شکایت پر یہ ایف ائی آر درج کرائی گئی تھی