دہشت گردوں کو فنڈ کی فراہمی میں حافظ سعید قصوروار

,

   

گواہ پیش کرنے کی ہدایت، لاہور کی عدالت میں آج پھر سماعت
اسلام آباد،11 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان میں لاہور کی ایک انسداد دہشت گردی عدالت نے ممبئی دہشت گردانہ حملے کے ماسٹرمائنڈ اور جماعت الدعویٰ کے سربراہ حافظ سعید کو دہشت گردوں کو فنڈ مہیاکرانے کے معاملے میں آج قصوروار ٹھہرایا۔ ڈان نیوز کے مطابق جسٹس ملک ارشد بھٹا نے سعید اور جماعت سے منسلک چار دیگر افراد کو اس معاملے میں قصوروار قرار دیا ہے ۔جج نے اس اعلان کے بعد عدالت کی کارروائی کل تک کے لئے ملتوی کردی۔پنجاب پولیس کے انسداد دہشت گردی محکمے نے 17جولائی کو سعید اور اس کے ساتھیوں کے خلاف پنجاب صوبے کے کئی شہروں میں دہشت گردوں کو فنڈ مہیا کرانے کے الزام میں 23معاملے درج کئے تھے ۔اس کے بعد سعید کو گرفتار کیاگیاتھا۔عدالت نے ہفتے کو اس معاملے کے ایک ملزم کے حاضر نہ ہونے کی وجہ سے اپنا فیصلہ نہیں سنایاتھا۔حافظ سعید کے علاوہ ان کے تین ساتھیوں حافظ عبدالسلام بن محمد، محمد اشرف اور ظفراقبال کو بھی قصوروار قرار دیا گیا ہے۔ جج ارشد حسین بھٹا نے وکیل کو گواہ پیش کرنے کی ہدایت دی اور مقدمہ کی سماعت کو جمعرات 12 ڈسمبر تک ملتوی کردیا۔ سخت سیکوریٹی میں آج اس کیس کی سماعت ہوئی۔ بعدازاں عدالت کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ حافظ سعید اور اس کے ساتھیوں کے وکیل نے عدالت سے ان کے موکلین کو اس کیس میں قصوروار قرار نہ دینے کی درخواست کی ہے۔ ملزمین کے خلاف الزامات عائد کرنے والے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل پنجاب عبدالرؤف نے کہا کہ سعید اور ان کے ساتھی دہشت گردوں کو فنڈز کی فراہمی میں ملوث ہیں۔ پچھلی سماعتوں کی طرح آج بھی صحافیوں کو مقدمہ کی کارروائی کی رپورٹنگ کرنے کیلئے احاطہ عدالت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے 7 ڈسمبر کو حافظ سعید کو اس مقدمہ میں قصوروار نہیں ٹھہرایا تھا کیونکہ ایک ملزم ظفراقبال کو عدالت میں پیش نہیں کیا گیا تھا جبکہ آج تمام ملزمین عدالت میں موجود تھے۔ پنجاب پولیس کے انسداد دہشت گردی محکمہ نے 17 جولائی کو حافظ سعید اور اس کے ساتھیوں پر دہشت گردوں کو فنڈز کی فراہمی کے ضمن میں 23 ایف آئی آر درج کروائی تھیں جس کے بعد سعید کو گرفتار کیا گیا تھا اور سخت سیکوریٹی میں کوٹ لکھپت جیل میں رکھا گیا تھا۔