دہلی میں اسکول کھل گئے ،ایک ہی دن میں 79 طلبہ متاثر

,

   

لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد سماجی فاصلہ کی برقراری مشکل

نئی دہلی۔ 31 مئی (سیاست ڈاٹ کام) دنیا بھرمیں ایک طرف کوروناوائرس کا قہر جاری ہے تودوسری طرف اس خطرناک مہلک وباء سے بچنے کیلئے سارے ممالک نے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا اور اس دوران سارے ملکوں میں تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے۔ تاہم لاک ڈاؤن میں نرمی کے دوران اسکولس کو اجازت دینا دہلی میں طلبہ کیلئے وبال جان بن گیا۔ ایک ہی دن میں تقریباً 250 اسکولس کھولے گئے۔ اس اقدام کے سبب 79 طلبہ کوروناوائرس کا شکار ہوئے جس کے فوری بعد حکومت نے اسکولس بند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ دن بدن کوروناوائرس میں اضافہ سے جنوبی کوریا نے مکمل طور پر لاک ڈاؤن کا اعلان کیا۔ لاک ڈاؤن کے سبب جنوبی کوریا میں تجارتی سرگرمیاں اور تعلیمی ادارے بند ہوگئے اور وائرس قابو میں آ گیا۔ ان حالات کو دیکھتے ہوئے دہلی حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی دی اور تجارتی سرگرمیوں کے علاوہ تعلیمی ادارے بھی کھول دیئے گئے اور تقریباً 250 اسکولس کھولنے کی اجازت دی گئی۔ لاک ڈاؤن کے سبب گھروں تک محدود رہنے والے طلبہ نے تعلیمی اداروں کا رخ کیا اور ان کی 80 فیصد حاضری درج کی گئی۔ اسکولس کھولنے کے پہلے دن اسکولس سے واپسی کے بعد اکثر طلبہ کی صحت بگڑ گئی۔ افراد خاندان جو ان بچوں کی صحت میں خرابی سے پریشان تھے ان سینکڑوں طلباء کی طبی جانچ کی گئی جن میں 79 طلبہ کے کورونا پازیٹیو نتائج آئے۔ ان نتائج کے بعد حکومت نے دیگر طلبہ کو بچانے کیلئے فوری طور پر اسکولس بند کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔ لاک ڈاؤن کی نرمی میں عجلت اور اسکولس کھولنے کی اجازت پر متاثرہ طلبہ اور ان کے سرپرست حکومت کو اپنی برہمی کا نشانہ بنارہے ہیں۔ ملک میں مسلسل لاک ڈاؤن کے باعث دو ماہ سے زیادہ وقفہ سے تعلیمی ادارے بند ہیں۔ مرکزی و ریاستی حکومتوں کی جانب سے اس پر مسلسل توجہ دی جارہی ہے اور جولائی میں مشروط طور پر اسکولوں کو کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔