دہلی میں نمازیوں کے ساتھ پولیس انسپکٹر کا رویہ ناقابل برداشت، صدر مجلس علمائے دکن کے ذمہ داروں کا احتجاج

   

حیدرآباد۔/17 مارچ، ( سیاست نیوز) صدر مجلس علمائے دکن کے علمائے کرام و مشائخین عظام نے نئی دہلی میں نمازیوں کے ساتھ پولیس انسپکٹر کے توہین آمیز رویہ کی مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل برداشت قرار دیا۔ مولانا سید گیسو دراز حسینی خسرو پاشاہ سجادہ نشین بارگاہ بندہ نوازؒ گلبرگہ، مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری سجادہ نشین بارگاہ شاہ خاموشؒ، مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ، مولانا سید حسن ابراہیم حسینی قادری سجاد پاشاہ صدر معتمد مجلس علمائے دکن، مولانا سید محمود پاشاہ قادری، مولانا ڈاکٹر سید محمود صفی اللہ حسینی قادری وقار پاشاہ، مولانا سید محمد اولیاء حسینی قادری مرتضیٰ پاشاہ، مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی، مفتی سید صغیر احمد نقشبندی، مولانا ظہیر الدین صوفی، مولانا شیخن احمد شطاری قادری کامل پاشاہ، مولانا سید آل مصطفی قادری علی پاشاہ، مولانا سید شاہ وسیع اللہ قادری، مولانا سید قطب الدین حسینی صابری، مولانا سید علی حسین قادری اور مولانا مشہود احمد نے مشترکہ بیان میں کہا کہ جیسے جیسے لوک سبھا انتخابات قریب آرہے ہیں مسلمانوں کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیزی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔ دہلی کے اندرلوک علاقہ کی مکی مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے والے سجدہ ریز مسلمانوں کو پولیس انسپکٹر کا ٹھوکر مارنا تمام مسلمانوں کی توہین اور دل آزاری کے مترادف ہے۔ کئی ویڈیوز اس بات کے شاہد ہیں کہ پولیس انسپکٹر نے کئی نمازیوں کو بحالت نماز ماررہا تھا گویا پُرامن ماحول میں رخنہ ڈالنے کی خود پولیس عہدیدار نے کوشش کی۔ انسپکٹر کے توہین آمیز عمل کی مذمت کرتے ہوئے علمائے کرام نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ انسپکٹر کو ملازمت سے برطرف کیا جائے۔ اس طرح کے واقعات سے دنیا بھر میں ہندوستان کی نیک نامی متاثر ہوئی ہے۔ ملک میں امن و امان کی برقراری ضروری ہے۔1